Wa 'Idhā Qīla Lahum 'Āminū Kamā 'Āmana An-Nāsu Qālū 'Anu'uminu Kamā 'Āmana As-Sufahā'u ۗ 'Alā 'Innahum Humu As-Sufahā'u Wa Lakin Lā Ya`lamūna
002-013 اور جب ان سے کہا گیا جس طرح دوسرے لوگ ایمان لائے ہیں اسی طرح تم بھی ایمان لاؤ تو انہوں نے یہی جواب دیا "کیا ہم بیوقوفوں کی طرح ایمان لائیں؟" خبردار! حقیقت میں تو یہ خود بیوقوف ہیں، مگر یہ جانتے نہیں ہیں
Wa 'Idhā Laqū Al-Ladhīna 'Āmanū Qālū 'Āmannā Wa 'Idhā Khalaw 'Ilá ShayāţīnihimQālū 'Innā Ma`akum 'Innamā Naĥnu Mustahzi'ūna
002-014 جب یہ اہل ایمان سے ملتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں اور جب علیحدگی میں اپنے شیطانوں سے ملتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ اصل میں تو ہم تمہارے ساتھ ہیں اور ان لوگوں سے محض مذاق کر رہے ہیں
002-017 اِن کی مثال ایسی ہے جیسے ایک شخص نے آگ روشن کی اور جب اُس نے سارے ماحول کو روشن کر دیا تو اللہ نے اِن کا نور بصارت سلب کر لیا اور انہیں اس حال میں چھوڑ دیا کہ تاریکیوں میں انہیں کچھ نظر نہیں آتا
'Aw Kaşayyibin Mina As-Samā'i Fīhi Žulumātun Wa Ra`dun Wa Barqun Yaj`alūna 'Aşābi`ahum Fī 'Ādhānihim Mina Aş-Şawā`iqi Ĥadhara Al-Mawti Wa ۚ Allāhu Muĥīţun Bil-Kāfirīna
002-019 یا پھر ان کی مثال یوں سمجھو کہ آسمان سے زور کی بارش ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ اندھیری گھٹا اور کڑک چمک بھی ہے، یہ بجلی کے کڑاکے سن کر اپنی جانوں کے خوف سے کانوں میں انگلیاں ٹھو نسے لیتے ہیں اور اللہ اِن منکرین حق کو ہر طرف سے گھیرے میں لیے ہوئے ہے
Yakādu Al-Barqu Yakhţafu 'Abşārahum ۖ Kullamā 'Ađā'a Lahum Mashaw Fīhi Wa 'Idhā 'Ažlama `AlayhimQāmū ۚ Wa Law Shā'a Allāhu Ladhahaba Bisam`ihim Wa 'Abşārihim ۚ 'Inna Allāha `Alá Kulli Shay'inQadīrun
002-020 چمک سے ان کی حالت یہ ہو رہی ہے کہ گویا عنقریب بجلی اِن کی بصارت اُچک لے جائے گی جب ذرا کچھ روشنی انہیں محسوس ہوتی ہے تو اِس میں کچھ دور چل لیتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا چھا جاتا ہے تو کھڑ ے ہو جاتے ہیں اللہ چاہتا تو ان کی سماعت اور بصارت بالکل ہی سَلب کر لیتا، یقیناً وہ ہر چیز پرقادر ہے
Al-Ladhī Ja`ala Lakumu Al-'Arđa Firāshāan Wa As-Samā'a Binā'an Wa 'Anzala Mina As-Samā'i Mā'an Fa'akhraja Bihi Mina Ath-Thamarāti Rizqāan Lakum ۖ Falā Taj`alū Lillāh 'Andādāan Wa 'Antum Ta`lamūna
002-022 وہی تو ہے جِس نے تمہارے لیے زمین کا فرش بچھایا، آسمان کی چھت بنائی، اوپر سے پانی برسایا اور اس کے ذریعے سے ہر طرح کی پیداوار نکال کر تمہارے لیے رزق بہم پہنچایا پس جب تم یہ جانتے ہو تو دوسروں کو اللہ کا مد مقابل نہ ٹھیراؤ
Wa 'In Kuntum Fī Raybin Mimmā Nazzalnā `Alá `Abdinā Fa'tū Bisūratin Min Mithlihi Wa Ad`ū Shuhadā'akum Min Dūni Allāhi 'In KuntumŞādiqīna
002-023 اور اگر تمہیں اِس امر میں شک ہے کہ یہ کتا ب جو ہم نے اپنے بندے پر اتاری ہے، یہ ہماری ہے یا نہیں، تواس کے مانند ایک ہی سورت بنا لاؤ، اپنے سارے ہم نواؤں کو بلا لو، ایک اللہ کو چھوڑ کر باقی جس جس کی چاہو، مدد لے لو، اگر تم سچے ہو
Fa'in Lam Taf`alū Wa Lan Taf`alū Fa Attaqū An-Nāra Allatī Waqūduhā An-Nāsu Wa Al-Ĥijāratu ۖ 'U`iddat Lilkāfirīna
002-024 تو یہ کام کر کے دکھاؤ، لیکن اگر تم نے ایسا نہ کیا اور یقیناً کبھی نہیں کرسکتے، تو ڈرو اس آگ سے جس کا ایندھن بنیں گے انسان اور پتھر، جو مہیا کی گئی ہے منکرین حق کے لیے
Wa Bashshiri Al-Ladhīna 'Āmanū Wa `Amilū Aş-Şāliĥāti 'Anna Lahum Jannātin Tajrī Min Taĥtihā Al-'Anhāru ۖ Kullamā Ruziqū Minhā MinThamaratinRizqāan ۙ Qālū Hādhā Al-Ladhī Ruziqnā MinQablu ۖ Wa 'Utū Bihi Mutashābihāan ۖ Wa Lahum Fīhā 'Azwājun Muţahharatun ۖ Wa Hum Fīhā Khālidūna
002-025 اور اے پیغمبرؐ، جو لوگ اس کتاب پر ایمان لے آئیں اور (اس کے مطابق) اپنے عمل درست کر لیں، انہیں خوش خبری دے دو کہ اُن کے لیے ایسے باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان باغوں کے پھل صورت میں دنیا کے پھلوں سےملتے جلتے ہونگے جب کوئی پھل انہیں کھانے کو دیا جائے گا، تو وہ کہیں گے کہ ایسے ہی پھل اس سے پہلے دنیا میں ہم کو دیے جاتے تھے ان کے لیے وہاں پاکیزہ بیویاں ہونگی، اور وہ وہاں ہمیشہ رہیں گے
002-026 ہاں، اللہ اس سے ہرگز نہیں شرماتا کہ مچھر یا اس سے بھی حقیر تر کسی چیز کی تمثیلیں دے جو لوگ حق بات کو قبول کرنے والے ہیں، وہ انہی تمثیلوں کو دیکھ کر جان لیتے ہیں کہ یہ حق ہے جو ان کے رب ہی کی طرف سے آیا ہے، اور جو ماننے والے نہیں ہیں، وہ انہیں سن کر کہنے لگتے ہیں کہ ایسی تمثیلوں سے اللہ کو کیا سروکار؟ اس طرح اللہ ایک ہی بات سے بہتوں کو گمراہی میں مبتلا کر دیتا ہے اور بہتوں کو راہ راست دکھا دیتا ہے اور گمراہی میں وہ انہی کو مبتلا کرتا ہے، جو فاسق ہیں
Al-Ladhīna Yanquđūna `Ahda Allāhi Min Ba`di Mīthāqihi Wa Yaqţa`ūna Mā 'Amara Allāhu Bihi~ 'An Yūşala Wa Yufsidūna Fī Al-'Arđi ۚ 'Ūlā'ika Humu Al-Khāsirūna
002-027 اللہ کے عہد کو مضبوط باندھ لینے کے بعد توڑ دیتے ہیں اللہ نے جسے جوڑنے کا حکم دیا ہے اُسے کاٹتے ہیں، اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں حقیقت میں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں
002-028 تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا کی، پھر وہی تمھاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا، پھراسی کی طرف تمہیں پلٹ کر جانا ہے
Huwa Al-Ladhī Khalaqa Lakum Mā Fī Al-'Arđi Jamī`āanThumma Astawá 'Ilá As-Samā'i Fasawwāhunna Sab`a Samāwātin ۚ Wa Huwa Bikulli Shay'in `Alīmun
002-029 وہی تو ہے، جس نے تمہارے لیے زمین کی ساری چیزیں پید ا کیں، پھر اوپر کی طرف توجہ فرمائی اور سات آسمان استوار کیے اور وہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے
Wa 'IdhQāla Rabbuka Lilmalā'ikati 'Innī Jā`ilun Fī Al-'Arđi Khalīfatan ۖ Qālū 'Ataj`alu Fīhā Man Yufsidu Fīhā Wa Yasfiku Ad-Dimā'a Wa Naĥnu Nusabbiĥu Biĥamdika Wa Nuqaddisu Laka ۖ Qāla 'Innī 'A`lamu Mā Lā Ta`lamūna
002-030 پھر ذرا اس وقت کا تصور کرو جب تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا تھا کہ "میں زمین میں ایک خلیفہ بنانے والا ہوں" انہوں نے عرض کیا: "کیا آپ زمین میں کسی ایسے کو مقر ر کرنے والے ہیں، جو اس کے انتظام کو بگاڑ دے گا اور خونریزیاں کرے گا آپ کی حمد و ثنا کے ساتھ تسبیح اور آپ کے لیے تقدیس تو ہم کر ہی رہے ہیں" فرمایا: "میں جانتا ہوں جو کچھ تم نہیں جانتے"
002-031 اس کے بعد اللہ نے آدمؑ کو ساری چیزوں کے نام سکھائے، پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا اور فرمایا "اگر تمہارا خیال صحیح ہے (کہ کسی خلیفہ کے تقرر سے انتظام بگڑ جائے گا) تو ذرا ان چیزوں کے نام بتاؤ"
002-032 انہوں نے عرض کیا: "نقص سے پاک تو آپ ہی کی ذات ہے، ہم تو بس اتنا ہی علم رکھتے ہیں، جتنا آپ نے ہم کو دے دیا ہے حقیقت میں سب کچھ جاننے اور سمجھنے والا آپ کے سوا کوئی نہیں"
Qāla Yā 'Ādamu 'Anbi'hum Bi'asmā'ihim ۖ Falammā 'Anba'ahum Bi'asmā'ihimQāla 'Alam 'Aqul Lakum 'Innī 'A`lamu Ghayba As-Samāwāti Wa Al-'Arđi Wa 'A`lamu Mā Tubdūna Wa Mā Kuntum Taktumūna
002-033 پھر اللہ نے آدمؑ سے کہا: "تم اِنہیں اِن چیزوں کے نام بتاؤ" جب اس نے ان کو اُن سب کے نام بتادیے، تو اللہ نے فرمایا: "میں نے تم سے کہا نہ تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی وہ ساری حقیقتیں جانتا ہوں جو تم سے مخفی ہیں، جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو، وہ بھی مجھے معلوم ہے اور جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے بھی میں جانتا ہوں"
Wa 'IdhQulnā Lilmalā'ikati Asjudū Li'dama Fasajadū 'Illā 'Iblīsa 'Abá Wa Astakbara Wa Kāna Mina Al-Kāfirīna
002-034 پھر جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدمؑ کے آگے جھک جاؤ، تو سب جھک گئے، مگر ابلیس نے انکار کیا وہ اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں پڑ گیا اور نافرمانوں میں شامل ہو گیا
Wa Qulnā Yā 'Ādamu Askun 'Anta Wa Zawjuka Al-Jannata Wa Kulā Minhā Raghadāan Ĥaythu Shi'tumā Wa Lā Taqrabā Hadhihi Ash-Shajarata Fatakūnā Mina Až-Žālimīna
002-035 پھر ہم نے آدمؑ سے کہا کہ "تم اور تمہاری بیوی، دونوں جنت میں رہو اور یہاں بفراغت جو چاہو کھاؤ، مگر اس درخت کا رُخ نہ کرنا، ورنہ ظالموں میں شمار ہو گے"
Fa'azallahumā Ash-Shayţānu `Anhā Fa'akhrajahumā Mimmā Kānā Fīhi ۖ Wa Qulnā Ahbiţū Ba`đukum Liba`đin `Adūwun ۖ Wa Lakum Fī Al-'Arđi Mustaqarrun Wa Matā`un 'Ilá Ĥīnin
002-036 آخر کار شیطان نے ان دونوں کو اس درخت کی ترغیب دے کر ہمارے حکم کی پیروی سے ہٹا دیا اور انہیں اُس حالت سے نکلوا کر چھوڑا، جس میں وہ تھے ہم نے حکم دیا کہ، "اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہیں ایک خاص وقت تک زمین ٹھیرنا اور وہیں گزر بسر کرنا ہے"
002-038 ہم نے کہا کہ، "تم سب یہاں سے اتر جاؤ پھر جو میریطرف سے کوئی ہدایت تمہارے پاس پہنچے، تو جو لوگ میر ی ہدایت کی پیروی کریں گے، ان کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہ ہوگا
Yā Banī 'Isrā'īla Adhkurū Ni`matiya Allatī 'An`amtu `Alaykum Wa 'Awfū Bi`ahdī 'Ūfi Bi`ahdikum Wa 'Īyāya Fārhabūni
002-040 اے بنی اسرائیل! ذرا خیال کرو میری اس نعمت کا جو میں نے تم کو عطا کی تھی، میرے ساتھ تمھارا جو عہد تھا اُسے تم پورا کرو، تو میرا جو عہد تمہارے ساتھ تھا اُسے میں پورا کروں گا اور مجھ ہی سے تم ڈرو
Wa 'Āminū Bimā 'Anzaltu Muşaddiqāan Limā Ma`akum Wa Lā Takūnū 'Awwala Kāfirin Bihi ۖ Wa Lā Tashtarū Bi'āyātī ThamanāanQalīlāan Wa 'Īyāya Fa Attaqūni
002-041 اور میں نے جو کتاب بھیجی ہے اس پر ایمان لاؤ یہ اُس کتاب کی تائید میں ہے جو تمہارے پاس پہلے سے موجود تھی، لہٰذا سب سے پہلے تم ہی اس کے منکر نہ بن جاؤ تھوڑی قیمت پر میری آیات کو نہ بیچ ڈالو او ر میرے غضب سے بچو
'Ata'murūna An-Nāsa Bil-Birri Wa Tansawna 'Anfusakum Wa 'Antum Tatlūna Al-Kitāba ۚ 'Afalā Ta`qilūna
002-044 تم دوسروں کو تو نیکی کا راستہ اختیار کرنے کے لیے کہتے ہو، مگر اپنے آپ کو بھول جاتے ہو؟ حالانکہ تم کتاب کی تلاوت کرتے ہو کیا تم عقل سے بالکل ہی کام نہیں لیتے؟
Wa Attaqū Yawmāan Lā Tajzī Nafsun `An NafsinShay'āan Wa Lā Yuqbalu Minhā Shafā`atun Wa Lā Yu'ukhadhu Minhā `Adlun Wa Lā Hum Yunşarūna
002-048 اور ڈرو اُس دن سے جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی کی طرف سے سفارش قبول ہوگی، نہ کسی کو فدیہ لے کر چھوڑا جائے گا، اور نہ مجرموں کو کہیں سے مدد مل سکے گی
Wa 'Idh Najjaynākum Min 'Āli Fir`awna Yasūmūnakum Sū'a Al-`Adhābi Yudhabbiĥūna 'Abnā'akum Wa Yastaĥyūna Nisā'akum ۚ Wa Fī Dhālikum Balā'un MinRabbikum `Ažīmun
002-049 یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے تم کو فرعونیوں کی غلامی سے نجات بخشی اُنہوں نے تمہیں سخت عذاب میں مبتلا کر رکھا تھا، تمہارے لڑکوں کو ذبح کرتے تھے اور تمہاری لڑکیوں کو زندہ رہنے دیتے تھے اور اس حالت میں تمہارے رب کی طرف سے تمہاری بڑی آزمائش تھی
Wa 'Idh Faraqnā Bikumu Al-Baĥra Fa'anjaynākum Wa 'Aghraqnā 'Āla Fir`awna Wa 'Antum Tanžurūna
002-050 یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے سمندر پھاڑ کر تمہارے لیے راستہ بنایا، پھر اس میں سے تمہیں بخیریت گزروا دیا، پھر وہیں تمہاری آنکھوں کے سامنے فرعونوں کو غرقاب کیا
Wa 'Idh Wā`adnā Mūsá 'Arba`īna LaylatanThumma Attakhadhtumu Al-`Ijla Min Ba`dihi Wa 'AntumŽālimūna
002-051 یاد کرو، جب ہم نے موسیٰؑ کو چالیس شبانہ روز کی قرارداد پر بلایا، تو اس کے پیچھے تم بچھڑے کو اپنامعبود بنا بیٹھے اُس وقت تم نے بڑی زیادتی کی تھی
002-054 یاد کرو جب موسیٰؑ (یہ نعمت لیتے ہوئے پلٹا، تو اُس) نے اپنی قوم سے کہا کہ "لوگو، تم نے بچھڑے کو معبود بنا کر اپنے اوپر سخت ظلم کیا ہے، لہٰذا تم لوگ اپنے خالق کے حضور توبہ کرو اور اپنی جانوں کو ہلاک کرو، اسی میں تمہارے خالق کے نزدیک تمہاری بہتری ہے" اُس وقت تمہارے خالق نے تمہاری توبہ قبول کر لی کہ وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
Wa 'IdhQultum Yā Mūsá Lan Nu'umina Laka Ĥattá Nará Allāha Jahratan Fa'akhadhatkumu Aş-Şā`iqatu Wa 'Antum Tanžurūna
002-055 یاد کرو جب تم نے موسیٰؑ سے کہا تھا کہ ہم تمہارے کہنے کا ہرگز یقین نہ کریں گے، جب تک کہ اپنی آنکھوں سے علانیہ خدا کو (تم سے کلام کرتے) نہ دیکھ لیں اس وقت تمہارے دیکھتے دیکھتے ایک زبردست صاعقے نے تم کو آ لیا
Wa Žallalnā `Alaykumu Al-Ghamāma Wa 'Anzalnā `Alaykumu Al-Manna Wa As-Salwá ۖ Kulū MinŢayyibāti Mā Razaqnākum ۖ Wa Mā Žalamūnā Wa Lakin Kānū 'Anfusahum Yažlimūna
002-057 ہم نے تم پر ابر کا سایہ کیا، من وسلویٰ کی غذا تمہارے لیے فراہم کی اور تم سےکہا کہ جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں، اُنہیں کھاؤ، مگر تمہارے اسلاف نے جو کچھ کیا، وہ ہم پر ظلم نہ تھا، بلکہ انہوں نے آپ اپنے ہی اوپر ظلم کیا
Wa 'IdhQulnā Adkhulū Hadhihi Al-Qaryata Fakulū Minhā Ĥaythu Shi'tumRaghadāan Wa Adkhulū Al-Bāba Sujjadāan Wa Qūlū Ĥiţţatun Naghfir LakumKhaţāyākum ۚ Wa Sanazīdu Al-Muĥsinīna
002-058 پھر یاد کرو جب ہم نے کہا تھا کہ، "یہ بستی جو تمہارے سامنے ہے، اس میں داخل ہو جاؤ، اس کی پیداوار جس طرح چاہو، مزے سے کھاؤ، مگر بستی کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہو ئے داخل ہونا اور کہتے جانا حطۃ حطۃ، ہم تمہاری خطاؤں سے در گزر کریں گے اور نیکو کاروں کو مزید فضل و کرم سے نوازیں گے"
002-059 مگر جو بات کہی گئی تھی، ظالموں نے اُسے بدل کر کچھ اور کر دیا آخر کار ہم نے ظلم کرنے والوں پر آسمان سے عذاب نازل کیا یہ سزا تھی ان نافرمانیوں کی، جو وہ کر رہے تھے
Wa 'IdhAstasqá Mūsá Liqawmihi Faqulnā Ađrib Bi`aşāka Al-Ĥajara ۖ Fānfajarat Minhu Athnatā `Ashrata `Aynāan ۖ Qad `Alima Kullu 'Unāsin Mashrabahum ۖ Kulū Wa Ashrabū MinRizqi Allāhi Wa Lā Ta`thaw Fī Al-'Arđi Mufsidīna
002-060 یاد کرو، جب موسیٰؑ نے اپنی قوم کے لیے پانی کی دعا کی تو ہم نے کہا کہ فلاں چٹان پر اپنا عصا مارو چنانچہ اس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے اور ہر قبیلے نے جان لیا کہ کونسی جگہ اس کے پانی لینے کی ہے اُس وقت یہ ہدایت کر دی گئی تھی کہ اللہ کا دیا ہوا رزق کھاؤ پیو، اور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو
Wa 'Idhi Qultum Yā Mūsá Lan Naşbira `Alá Ţa`āmin Wāĥidin Fād`u Lanā Rabbaka Yukhrij Lanā Mimmā Tunbitu Al-'Arđu Min Baqlihā Wa Qiththā'ihā Wa Fūmihā Wa `Adasihā Wa Başalihā ۖ Qāla 'Atastabdilūna Al-Ladhī Huwa 'Adná Bial-Ladhī Huwa Khayrun ۚ Ahbiţū Mişrāan Fa'inna Lakum Mā Sa'altum ۗ Wa Đuribat `Alayhimu Adh-Dhillatu Wa Al-Maskanatu Wa Bā'ū Bighađabin Mina Allāhi ۗ Dhālika Bi'annahum Kānū Yakfurūna Bi'āyāti Allāhi Wa Yaqtulūna An-Nabīyīna Bighayri Al-Ĥaqqi ۗ Dhālika Bimā `Aşaw Wa Kānū Ya`tadūna
002-061 یاد کرو، جب تم نے کہا تھا کہ، "اے موسیٰؑ، ہم ایک ہی طرح کے کھانے پر صبر نہیں کرسکتے اپنے رب سے دعا کرو کہہمارے لیے زمین کی پیداوار ساگ، ترکاری، کھیرا، ککڑی، گیہوں، لہسن، پیاز، دال وغیرہ پیدا کرے" تو موسیٰؑ نے کہا: "کیا ایک بہتر چیز کے بجائے تم ادنیٰ درجے کی چیزیں لینا چاہتے ہو؟ اچھا، کسی شہری آبادی میں جا رہو جو کچھ تم مانگتے ہو، وہاں مل جائے گا" آخر کار نوبت یہاں تک پہنچی کہ ذلت و خواری اور پستی و بد حالی اُن پر مسلط ہو گئی اور وہ اللہ کے غضب میں گھر گئے یہ نتیجہ تھا اس کا کہ وہ اللہ کی آیات سے کفر کرنے لگے اور پیغمبروں کو ناحق قتل کرنے لگے یہ نتیجہ تھا ان کی نافرمانیوں کا اور اس بات کا کہ وہ حدود شرع سے نکل نکل جاتے تھے
'Inna Al-Ladhīna 'Āmanū Wa Al-Ladhīna Hādū Wa An-Naşārá Wa Aş-Şābi'īna Man 'Āmana Billāhi Wa Al-Yawmi Al-'Ākhiri Wa `Amila Şāliĥāan Falahum 'Ajruhum `Inda Rabbihim Wa Lā Khawfun `Alayhim Wa Lā Hum Yaĥzanūna
002-062 یقین جانو کہ نبی عربی کو ماننے والے ہوں یا یہودی، عیسائی ہوں یا صابی، جو بھی اللہ اور روزِ آخر پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا، اُس کا اجر اس کے رب کے پاس ہے اور اس کے لیے کسی خوف اور رنج کا موقع نہیں ہے
Wa 'Idh 'Akhadhnā Mīthāqakum Wa Rafa`nā Fawqakumu Aţ-ŢūraKhudhū Mā 'Ātaynākum Biqūwatin Wa Adhkurū Mā Fīhi La`allakum Tattaqūna
002-063 یاد کرو وہ وقت، جب ہم نے طُور کو تم پر اٹھا کر تم سے پختہ عہد لیا تھا اور کہا تھا کہ "جو کتاب ہم تمہیں دے رہے ہیں اسے مضبوطی کے ساتھ تھامنا اور جو احکام و ہدایات اس میں درج ہیں انہیں یاد رکھنا اسی ذریعے سے توقع کی جاسکتی ہے کہ تم تقویٰ کی روش پر چل سکو گے"
002-065 پھر تمہیں اپنی قوم کے اُن لوگوں کا قصہ تو معلوم ہی ہے جنہوں نے سبت کا قانون توڑا تھا ہم نے انہیں کہہ دیا کہ بندر بن جاؤ اور اس حال میں رہو کہ ہر طرف سے تم پر دھتکار پھٹکار پڑے
002-067 پھر وہ واقعہ یاد کرو، جب موسیٰؑ نے اپنے قوم سے کہا کہ، اللہ تمہیں ایک گائے ذبح کرنے کا حکم دیتا ہے کہنے لگے کیا تم ہم سے مذاق کرتے ہو؟ موسیٰؑ نے کہا، میں اس سے خدا کی پناہ مانگتا ہوں کہ جاہلوں کی سی باتیں کروں
002-068 بولے اچھا، اپنے رب سے درخواست کرو کہ وہ ہمیں گائے کی کچھ تفصیل بتائے موسیٰؑ نے کہا، اللہ کا ارشاد ہے کہ وہ ایسی گائے ہونی چاہیے جو نہ بوڑھی ہو نہ بچھیا، بلکہ اوسط عمر کی ہو لہٰذا جو حکم دیا جاتا ہے اس کی تعمیل کرو
002-069 پھر کہنے لگے اپنے رب سے یہ اور پوچھ دو کہ اُس کا رنگ کیسا ہو موسیٰؑ نے کہا وہ فرماتا ہے زرد رنگ کی گائے ہونیچاہیے، جس کا رنگ ایسا شوخ ہو کہ دیکھنے والوں کا جی خوش ہو جائے
002-071 موسیٰؑ نے جواب دیا: اللہ کہتا ہے کہ وہ ایسی گائے ہے جس سے خدمت نہیں لی جاتی، نہ زمین جوتتی ہے نہ پانی کھینچتی ہے، صحیح سالم اور بے داغ ہے، اس پر وہ پکار اٹھے کہ ہاں، اب تم نے ٹھیک پتہ بتایا ہے پھر انہوں نے اسے ذبح کیا، ورنہ وہ ایسا کرتے معلوم نہ ہوتے تھے
Wa 'IdhQataltum Nafsāan Fa Addāra'tum Fīhā Wa ۖ Allāhu Mukhrijun Mā Kuntum Taktumūna
002-072 اور تمہیں یاد ہے وہ واقعہ جب تم نے ایک شخص کی جان لی تھی، پھر اس کے بارے میں جھگڑنے اور ایک دوسرے پر قتل کا الزام تھوپنے لگے تھے اور اللہ نے فیصلہ کر لیا تھا کہ جو کچھ تم چھپاتے ہو، اسے کھول کر رکھ دے گا
002-073 اُس وقت ہم نے حکم دیا کہ مقتول کی لاش کو اس کے ایک حصے سے ضرب لگاؤ دیکھو اس طرح اللہ مُردوں کو زندگی بخشتا ہے اور تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
Thumma Qasat Qulūbukum Min Ba`di Dhālika Fahiya Kālĥijārati 'Aw 'Ashaddu Qaswatan ۚ Wa 'Inna Mina Al-Ĥijārati Lamā Yatafajjaru Minhu Al-'Anhāru ۚ Wa 'Inna Minhā Lamā Yashshaqqaqu Fayakhruju Minhu Al-Mā'u ۚ Wa 'Inna Minhā Lamā Yahbiţu Min Khashyati Allāhi ۗ Wa Mā Al-Lahu Bighāfilin `Ammā Ta`malūna
002-074 مگر ایسی نشانیاں دیکھنے کے بعد بھی آخر کار تمہارے دل سخت ہوگئے، پتھروں کی طرف سخت، بلکہ سختی میں کچھ ان سے بھی بڑھے ہوئے، کیونکہ پتھروں میں سے تو کوئی ایسابھی ہوتا ہے جس میں سے چشمے پھوٹ بہتے ہیں، کوئی پھٹتا ہے اور اس میں سے پانی نکل آتا ہے اور کوئی خدا کے خوف سے لرز کر گر بھی پڑتا ہے اللہ تمہارے کرتوتوں سے بے خبر نہیں ہے
'Afataţma`ūna 'An Yu'uminū Lakum Wa Qad Kāna Farīqun Minhum Yasma`ūna Kalāma Allāhi Thumma Yuĥarrifūnahu Min Ba`di Mā `Aqalūhu Wa Hum Ya`lamūna
002-075 اے مسلمانو! اب کیا اِن لوگوں سے تم یہ توقع رکھتے ہو کہ تمہاری دعوت پر ایمان لے آئیں گے؟ حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کا شیوہ یہ رہا ہے کہ اللہ کا کلام سنا اور پھر خوب سمجھ بوجھ کر دانستہ اس میں تحریف کی
002-076 (محمد رسول اللہﷺ پر) ایمان لانے والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم بھی انہیں مانتے ہیں، اور جب آپس میں ایک دوسرے سے تخلیے کی بات چیت ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ بے وقوف ہوگئے ہو؟ اِن لوگوں کو وہ باتیں بتاتے ہو جو اللہ نے تم پر کھولی ہیں تاکہ تمہارے رب کے پاس تمہارے مقابلے میں انہیں حُجتّ؟ میں پیش کریں
Wa Minhum 'Ummīyūna Lā Ya`lamūna Al-Kitāba 'Illā 'Amānīya Wa 'In Hum 'Illā Yažunnūna
002-078 ان میں ایک دوسرا گروہ امّیوں کا ہے، جو کتاب کا تو علم رکھتے نہیں، بس اپنی بے بنیاد امیدوں اور آرزوؤں کو لیے بیٹھے ہیں اور محض وہم و گمان پر چلے جا رہے ہیں
002-079 پس ہلاکت اور تباہی ہے اُن لوگوں کے لیے جو اپنےہاتھوں سے شرع کا نوشتہ لکھتے ہیں، پھر لوگوں سے کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے آیا ہوا ہے تاکہ اس کے معاوضے میں تھوڑا سا فائدہ حاصل کر لیں ان کے ہاتھوں کا لکھا بھی ان کے لیے تباہی کا سامان ہے اور ان کی یہ کمائی بھی ان کے لیے موجب ہلاکت
002-080 وہ کہتے ہیں کہ دوزخ کی آگ ہمیں ہرگز چھونے والی نہیں اِلّا یہ کہ چند روز کی سز ا مل جائے تو مل جائے اِن سے پوچھو، کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد لے لیا ہے، جس کی خلاف ورزی وہ نہیں کرسکتا؟ یا بات یہ ہے کہ تم اللہ کے ذمے ڈال کر ایسی باتیں کہہ دیتے ہو جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے کہ اُس نے ان کا ذمہ لیا ہے؟ آخر تمہیں دوزخ کی آگ کیوں نہ چھوئے گی؟
Wa 'Idh 'Akhadhnā Mīthāqa Banī 'Isrā'īla Lā Ta`budūna 'Illā Al-Laha Wa Bil-Wālidayni 'Iĥsānāan Wa Dhī Al-Qurbá Wa Al-Yatāmá Wa Al-Masākīni Wa Qūlū Lilnnāsi Ĥusnāan Wa 'Aqīmū Aş-Şalāata Wa 'Ātū Az-Zakāata Thumma Tawallaytum 'Illā Qalīlāan Minkum Wa 'Antum Mu`riđūna
002-083 یاد کرو، اسرائیل کی اولاد سے ہم نے پختہ عہد لیا تھا کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کرنا، ماں باپ کے ساتھ، رشتے داروں کے ساتھ، یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا، لوگوں سے بھلی بات کہنا، نماز قائم کرنا اورزکوٰۃ دینا، مگر تھوڑے آدمیوں کے سو ا تم سب اس عہد سے پھر گئے اور اب تک پھر ے ہوئے ہو
Wa 'Idh 'Akhadhnā Mīthāqakum Lā Tasfikūna Dimā'akum Wa Lā Tukhrijūna 'Anfusakum Min DiyārikumThumma 'Aqrartum Wa 'Antum Tash/hadūna
002-084 پھر ذرا یاد کرو، ہم نے تم سے مضبوط عہد لیا تھا کہ آپس میں ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور نہ ایک دوسرے کو گھر سے بے گھر کرنا تم نے اس کا اقرار کیا تھا، تم خود اس پر گواہ ہو
Thumma 'Antum Hā'uulā' Taqtulūna 'Anfusakum Wa Tukhrijūna Farīqāan Minkum Min Diyārihim Tažāharūna `Alayhim Bil-'Ithmi Wa Al-`Udwāni Wa 'In Ya'tūkum 'Usārá Tufādūhum Wa Huwa Muĥarramun `Alaykum 'Ikhrājuhum ۚ 'A Fatu'uminūna Biba`đi Al-Kitābi Wa Takfurūna ۚ Biba`đin Famā Jazā'u Man Yaf`alu Dhālika Minkum 'Illā Khizyun Fī Al-Ĥayāati ۖ Ad-Dunyā Wa Yawma Al-Qiyāmati Yuraddūna 'Ilá 'Ashaddi ۗ Al-`Adhābi Wa Mā Al-Lahu Bighāfilin `Ammā Ta`malūna
002-085 مگر آج وہی تم ہو کہ اپنے بھائی بندوں کو قتل کرتے ہو، اپنی برادری کے کچھ لوگوں کو بے خانماں کر دیتے ہو، ظلم و زیادتی کے ساتھ ان کے خلاف جتھے بندیاں کرتے ہو، اور جب وہ لڑائی میں پکڑے ہوئے تمہارے پاس آتے ہیں، تو ان کی رہائی کے لیے فدیہ کا لین دین کرتے ہو، حالانکہ انہیں ان کے گھروں سے نکالنا ہی سرے سے تم پر حرام تھا تو کیا تم کتاب کے ایک حصے پر ایمان لاتے ہو اور دوسرے حصے کے ساتھ کفر کرتے ہو پھر تم میں سے جو لوگ ایسا کریں، ان کی سزا اس کے سوا اور کیا ہے کہ دنیا کی زندگی میں ذلیل و خوار ہو کر رہیں اور آخرت میں شدید ترین عذاب کی طرف پھیر دیے جائیں؟ اللہ ان حرکات سے بے خبر نہیں ہے، جو تم کر رہے ہو
Wa Laqad 'Ātaynā Mūsá Al-Kitāba Wa Qaffaynā Min Ba`dihi Bir-Rusuli ۖ Wa 'Ātaynā `Īsá Abna Maryama Al-Bayyināti Wa 'Ayyadnāhu Birūĥi Al-Qudusi ۗ 'Afakullamā Jā'akumRasūlun Bimā Lā Tahwá 'AnfusukumAstakbartum Fafarīqāan Kadhdhabtum Wa Farīqāan Taqtulūn
002-087 ہم نے موسیٰؑ کو کتاب دی، اس کے بعد پے در پے رسول بھیجے، آخر کار عیسیٰؑ ابن مریمؑ کو روشن نشانیاں دے کر بھیجا اور روح پاک سے اس کی مدد کی پھر یہ تمہارا کیا ڈھنگ ہے کہ جب بھی کوئی رسول تمہاری خواہشات نفس کے خلاف کوئی چیز لے کر تمہارے پاس آیا، تو تم نے اس کے مقابلے میں سرکشی ہی کی، کسی کو جھٹلایا اور کسی کو قتل کر ڈالا
Wa Lammā Jā'ahum Kitābun Min `Indi Allāhi Muşaddiqun Limā Ma`ahum Wa Kānū MinQablu Yastaftiĥūna `Alá Al-Ladhīna Kafarū Falammā Jā'ahum Mā `Arafū Kafarū Bihi ۚ Fala`natu Allāhi `Alá Al-Kāfirīna
002-089 اور اب جو ایک کتاب اللہ کی طرف سے ان کے پاس آئی ہے، اس کے ساتھ ان کا کیا برتاؤ ہے؟ باوجود یہ کہ وہ اس کتاب کی تصدیق کرتی ہے جو ان کے پاس پہلے سے موجو د تھی، باوجود یہ کہ اس کی آمد سے پہلے وہ خود کفار کے مقابلے میں فتح و نصرت کی دعائیں مانگا کرتے تھے، مگر جب وہ چیز آ گئی، جسے وہ پہچان بھی گئے تو، انہوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا خدا کی لعنت اِن منکرین پر
Bi'sa Mā Ashtaraw Bihi~ 'Anfusahum 'An Yakfurū Bimā 'Anzala Allāhu Baghyāan 'An Yunazzila Allāhu Min Fađlih `Alá Man Yashā'u Min ۖ `Ibādihi Fabā'ū Bighađabin `Alá ۚ Ghađabin Wa Lilkāfirīna `Adhābun Muhīnun
002-090 کیسا برا ذریعہ ہے جس سے یہ اپنے نفس کی تسلی حاصل کرتے ہیں کہ جو ہدایت اللہ نے نازل کی ہے، اس کو قبول کرنے سے صرف اِس ضد کی بنا پر انکار کر رہے ہیں کہ اللہ نےاپنے فضل (وحی و رسالت) سے اپنے جس بندے کو خود چاہا، نواز دیا! لہٰذا اب یہ غضب بالائے غضب کے مستحق ہوگئے ہیں اور ایسے کافروں کے لیے سخت آمیز سزا مقرر ہے
Wa 'Idhā Qīla Lahum 'Āminū Bimā 'Anzala Allāhu Qālū Nu'uminu Bimā 'Unzila `Alaynā Wa Yakfurūna Bimā Warā'ahu Wa Huwa Al-Ĥaqqu Muşaddiqāan Limā Ma`ahum ۗ Qul Falima Taqtulūna 'Anbiyā'a Allāhi MinQablu 'In Kuntum Mu'uminīna
002-091 جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ جو کچھ اللہ نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ، تو وہ کہتے ہیں "ہم تو صرف اُس چیز پر ایمان لاتے ہیں، جو ہمارے ہاں (یعنی نسل اسرائیل) میں اتری ہے" اس دائرے کے باہر جو کچھ آیا ہے، اسے ماننے سے وہ انکار کرتے ہیں، حالانکہ وہ حق ہے اور اُس تعلیم کی تصدیق و تائید کر رہا ہے جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی اچھا، ان سے کہو: اگر تم اس تعلیم ہی پر ایمان رکھنے والے ہو جو تمہارے ہاں آئی تھی، تو اس سے پہلے اللہ کے اُن پیغمبروں کو (جو خود بنی اسرائیل میں پیدا ہوئے تھے) کیوں قتل کرتے رہے؟
Wa 'Idh 'Akhadhnā Mīthāqakum Wa Rafa`nā Fawqakumu Aţ-ŢūraKhudhū Mā 'Ātaynākum Biqūwatin Wa Asma`ū ۖ Qālū Sami`nā Wa `Aşaynā Wa 'Ushribū Fī Qulūbihimu Al-`Ijla Bikufrihim ۚ Qul Bi'samā Ya'murukum Bihi~ 'Īmānukum 'In Kuntum Mu'uminīna
002-093 پھر ذرا اُس میثاق کو یاد کرو، جو طُور کو تمہارے اوپر اٹھا کر ہم نے تم سے لیا تھا ہم نے تاکید کی تھی کہ جو ہدایات ہم دے رہے ہیں، ان کی سختی کے ساتھ پابندی کرو اور کان لگا کر سنو تمہارے اسلاف نے کہا کہ ہم نے سنلیا، مگر مانیں گے نہیں اور ان کی باطل پرستی کا یہ حال تھا کہ دلوں میں ان کے بچھڑا ہی بسا ہوا تھا کہو: اگر تم مومن ہو، تو عجیب ایمان ہے، جو ایسی بری حرکات کا تمہیں حکم دیتا ہے
002-094 اِن سے کہو کہ اگر واقعی اللہ کے نزدیک آخرت کا گھر تمام انسانوں کو چھوڑ کر صرف تمہارے ہی لیے مخصوص ہے، تب تو تمہیں چاہیے کہ موت کی تمنا کرو، اگر تم اپنے اس خیال میں سچے ہو
Wa Lan Yatamannawhu 'Abadāan Bimā Qaddamat 'Aydīhim Wa ۗ Allāhu `Alīmun Biž-Žālimīna
002-095 یقین جانو کہ یہ کبھی اس کی تمنا نہ کریں گے، اس لیے کہ اپنے ہاتھوں جو کچھ کما کر انہوں نے وہاں بھیجا ہے، اس کا اقتضا یہی ہے (کہ یہ وہاں جانے کی تمنا نہ کریں) اللہ ان ظالموں کے حال سے خوب واقف ہے
Wa Latajidannahum 'Aĥraşa An-Nāsi `Alá Ĥayāatin Wa Mina Al-Ladhīna 'Ashrakū ۚ Yawaddu 'Aĥaduhum Law Yu`ammaru 'Alfa Sanatin Wa Mā Huwa Bimuzaĥziĥihi Mina Al-`Adhābi 'An Yu`ammara Wa ۗ Allāhu Başīrun Bimā Ya`malūna
002-096 تم انہیں سب سے بڑھ کر جینے کا حریص پاؤ گے حتیٰ کہ یہ اس معاملے میں مشرکوں سے بھی بڑھے ہوئے ہیں ان میں سے ایک ایک شخص یہ چاہتا ہے کہ کسی طرح ہزار برس جیے، حالانکہ لمبی عمر بہرحال اُسے عذاب سے تو دور نہیں پھینک سکتی جیسے کچھ اعمال یہ کر رہے ہیں، اللہ تو انہیں دیکھ ہی رہا ہے
Qul Man Kāna `Adūwāan Lijibrīla Fa'innahu Nazzalahu `Alá Qalbika Bi'idhni Allāhi Muşaddiqāan Limā Bayna Yadayhi Wa Hudan Wa Bushrá Lilmu'uminīna
002-097 اِن سے کہو کہ جو کوئی جبریل سے عداوت رکھتا ہو، اسے معلوم ہونا چاہیے کہ جبریل نے اللہ کے اِذن سے یہ قرآن تمہارے قلب پر نازل کیا ہے، جو پہلے آئی ہوئی کتابوں کی تصدیق وتائید کرتا ہے اور ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت اور کامیابی کی بشارت بن کر آیا ہے
Man Kāna `Adūwāan Lillāh Wa Malā'ikatihi Wa Rusulihi Wa Jibrīla Wa Mīkāla Fa'inna Allāha `Adūwun Lilkāfirīna
002-098 (اگر جبریل سے ان کی عداوت کا سبب یہی ہے، تو کہہ دو کہ) جو اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبریل اور میکائیل کے دشمن ہیں، اللہ ان کافروں کا دشمن ہے
002-100 کیا ہمیشہ ایسا ہی نہیں ہوتا رہا ہے کہ جب انہوں نے کوئی عہد کیا، تو ان میں سے ایک نہ ایک گروہ نے اسے ضرور ہی بالا ئے طاق رکھ دیا؟ بلکہ ان میں سے اکثر ایسے ہی ہیں، جو سچے دل سے ایمان نہیں لاتے
Wa Lammā Jā'ahumRasūlun Min `Indi Allāhi Muşaddiqun Limā Ma`ahum Nabadha Farīqun Mina Al-Ladhīna 'Ūtū Al-Kitāba Kitāba Allāhi Warā'a Žuhūrihim Ka'annahum Lā Ya`lamūna
002-101 اور جب ان کے پاس اللہ کی طرف سے کوئی رسول اس کتاب کی تصدیق و تائید کرتا ہوا آیا جو ان کے ہاں پہلے سے موجود تھی، تو اِن اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے کتاب اللہ کو اس طرح پس پشت ڈالا، گویا کہ وہ کچھ جانتے ہی نہیں
Wa Attaba`ū Mā Tatlū Ash-Shayāţīnu `Alá Mulki Sulaymāna ۖ Wa Mā Kafara Sulaymānu Wa Lakinna Ash-Shayāţīna Kafarū Yu`allimūna An-Nāsa As-Siĥra Wa Mā 'Unzila `Alá Al-Malakayni Bibābila Hārūta Wa Mārūta ۚ Wa Mā Yu`allimāni Min 'Aĥadin Ĥattá Yaqūlā 'Innamā Naĥnu Fitnatun Falā Takfur ۖ Fayata`allamūna Minhumā Mā Yufarriqūna Bihi Bayna Al-Mar'i Wa Zawjihi ۚ Wa Mā Hum Biđārrīna Bihi Min 'Aĥadin 'Illā Bi'idhni Allāhi ۚ Wa Yata`allamūna Mā Yađurruhum Wa Lā Yanfa`uhum ۚ Wa Laqad `Alimū Lamani Ashtarāhu Mā Lahu Fī Al-'Ākhirati Min Khalāqin ۚ Wa Labi'sa Mā Sharaw Bihi~ 'Anfusahum ۚ Law Kānū Ya`lamūna
002-102 اور لگے اُن چیزوں کی پیروی کرنے، جو شیا طین، سلیمانؑ کی سلطنت کا نام لے کر پیش کیا کرتے تھے، حالانکہ سلیمانؑ نے کبھی کفر نہیں کیا، کفر کے مرتکب تو وہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادو گری کی تعلیم دیتےتھے وہ پیچھے پڑے اُس چیز کے جو بابل میں دو فرشتوں، ہاروت و ماروت پر نازل کی گئی تھی، حالانکہ وہ (فرشتے) جب بھی کسی کو اس کی تعلیم دیتے تھے، تو پہلے صاف طور پر متنبہ کر دیا کرتے تھے کہ "دیکھ، ہم محض ایک آزمائش ہیں، تو کفر میں مبتلا نہ ہو" پھر بھی یہ لوگ اُن سے وہ چیز سیکھتے تھے، جس سے شوہر اور بیوی میں جدائی ڈال دیں ظاہر تھا کہ اذنِ الٰہی کے بغیر وہ اس ذریعے سے کسی کو بھی ضرر نہ پہنچا سکتے تھے، مگراس کے باوجود وہ ایسی چیز سیکھتے تھے جو خود ان کے لیے نفع بخش نہیں، بلکہ نقصان د ہ تھی اور انہیں خوب معلوم تھا کہ جو اس چیز کا خریدار بنا، اس کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں کتنی بری متاع تھی جس کے بدلے انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈالا، کاش انہیں معلوم ہوتا!
Mā Yawaddu Al-Ladhīna Kafarū Min 'Ahli Al-Kitābi Wa Lā Al-Mushrikīna 'An Yunazzala `Alaykum Min Khayrin MinRabbikum Wa ۗ Allāhu Yakhtaşşu Biraĥmatihi Man Yashā'u Wa ۚ Allāhu Dhū Al-Fađli Al-`Ažīmi
002-105 یہ لوگ جنہوں نے دعوت حق کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، خواہ اہل کتاب میں سے ہوںیا مشرک ہوں، ہرگز یہ پسند نہیں کرتے کہ تمہارے رب کی طرف سے تم پر کوئی بھلائی نازل ہو، مگر اللہ جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے لیے چن لیتا ہے اور وہ بڑا فضل فرمانے والا ہے
002-106 ہم اپنی جس آیت کو منسوخ کر دیتے ہیں یا بُھلا دیتے ہیں، اس کی جگہ اس سے بہتر لے آتے ہیں یا کم از کم ویسی ہی کیا تم جانتے نہیں ہو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے؟
'Alam Ta`lam 'Anna Allāha Lahu Mulku As-Samāwāti Wa Al-'Arđi ۗ Wa Mā Lakum Min Dūni Allāhi Min Wa Līyin Wa Lā Naşīrin
002-107 کیا تمہیں خبر نہیں ہے کہ زمیں اور آسمان کی فرمانروائی اللہ ہی کے لیے ہے اور اس کے سوا کوئی تمہاری خبر گیری کرنے اور تمہاری مدد کرنے والا نہیں ہے؟
'Am Turīdūna 'An Tas'alū Rasūlakum Kamā Su'ila Mūsá MinQablu ۗ Wa Man Yatabaddali Al-Kufra Bil-'Īmāni FaqadĐalla Sawā'a As-Sabīli
002-108 پھر کیا تم اپنے رسول سے اس قسم کے سوالات اور مطالبہ کرنا چاہتے ہو، جیسے اس سے پہلے موسیٰؑ سے کیے جا چکے ہیں؟ حالانکہ جس شخص نے ایمان کی روش کو کفر کی روش سے بدل لیا وہ راہ راست سے بھٹک گیا
Wadda Kathīrun Min 'Ahli Al-Kitābi Law Yaruddūnakum Min Ba`di 'Īmānikum Kuffārāan Ĥasadāan Min `Indi 'Anfusihim Min Ba`di Mā Tabayyana Lahumu Al-Ĥaqqu ۖ Fā`fū Wa Aşfaĥū Ĥattá Ya'tiya Allāhu Bi'amrihi~ ۗ 'Inna Allāha `Alá Kulli Shay'inQadīrun
002-109 اہل کتاب میں سے اکثر لوگ یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح تمہیں ایمان سے پھیر کر پھر کفر کی طرف پلٹا لے جائیں اگرچہ حق ان پر ظاہر ہو چکا ہے، مگر اپنے نفس کے حسد کی بنا پر تمہارے لیے ان کی یہ خواہش ہے اس کے جواب میں تم عفو و در گزر سے کام لو یہاں تک کہ اللہ خود ہی اپنا فیصلہ نافذ کر دے مطمئن رہو کہ اللہ تعالیٰ ہر چیزپر قدرت رکھتا ہے
Wa 'Aqīmū Aş-Şalāata Wa 'Ātū Az-Zakāata ۚ Wa Mā Tuqaddimū Li'nfusikum Min Khayrin Tajidūhu `Inda Allāhi ۗ 'Inna Allāha Bimā Ta`malūna Başīrun
002-110 نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو تم اپنی عاقبت کے لیے جو بھلائی کما کر آگے بھیجو گے، اللہ کے ہاں اسے موجود پاؤ گے جو کچھ تم کرتے ہو، وہ سب اللہ کی نظر میں ہے
Wa Qālū Lan Yadkhula Al-Jannata 'Illā Man Kāna Hūdāan 'Aw Naşārá ۗ Tilka 'Amānīyuhum ۗ Qul Hātū Burhānakum 'In KuntumŞādiqīn
002-111 ان کا کہنا ہے کہ کوئی شخص جنت میں نہ جائے گا جب تک کہ وہ یہودی نہ ہو (یا عیسائیوں کے خیال کے مطابق) عیسائی نہ ہو یہ ان کی تمنائیں ہیں ان سے کہو، اپنی دلیل پیش کرو، اگر تم اپنے دعوے میں سچے ہو
Balá Man 'Aslama Wajhahu Lillāh Wa Huwa Muĥsinun Falahu~ 'Ajruhu `Inda Rabbihi Wa Lā Khawfun `Alayhim Wa Lā Hum Yaĥzanūna
002-112 دراصل نہ تمہاری کچھ خصوصیت ہے، نہ کسی اور کی حق یہ ہے کہ جو بھی اپنی ہستی کو اللہ کی اطاعت میں سونپ دے اور عملاً نیک روش پر چلے، اس کے لیے اس کے رب کے پاس اُس کا اجر ہے اور ایسے لوگوں کے لیے کسی خوف یا رنج کا کوئی موقع نہیں
002-113 یہودی کہتے ہیں: عیسائیوں کے پاس کچھ نہیں عیسائی کہتے ہیں: یہودیوں کے پاس کچھ نہیں حالانکہ دونوں ہی کتاب پڑھتے ہیں اور اسی قسم کے دعوے ان لوگوں کے بھی ہیں، جن کے پاس کتاب کا علم نہیں ہے یہ اختلافات جن میں یہ لوگ مبتلا ہیں، ان کا فیصلہ اللہ قیامت کے روز کر دے گا
Wa Man 'Ažlamu Mimman Mana`a Masājida Allāhi 'An Yudhkara Fīhā Asmuhu Wa Sa`á Fī Kharābihā ۚ 'Ūlā'ika Mā Kāna Lahum 'An Yadkhulūhā 'Ilā Khā'ifīna ۚ Lahum Fī Ad-Dunyā Khizyun Wa Lahum Fī Al-'Ākhirati `Adhābun `Ažīmun
002-114 اوراس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ کے معبدوں میں اس کے نام کی یاد سے روکے اور ان کی ویرانی کے درپے ہو؟ ایسے لوگ اسقابل ہیں کہ ان کی عبادت گاہوں میں قدم نہ رکھیں اور اگر وہاں جائیں بھی، تو ڈرتے ہوئے جائیں ان کے لیے تو دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں عذاب عظیم
Wa Qālū Attakhadha Allāhu Waladāan ۗ Subĥānahu ۖ Bal Lahu Mā Fī As-Samāwāti Wa Al-'Arđi ۖ Kullun LahuQānitūna
002-116 ان کا قول ہے کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنایا ہے اللہ پاک ہے ان باتوں سے اصل حقیقت یہ ہے کہ زمین اور آسمانوں کی تمام موجودات اس کی ملک ہیں، سب کے سب اس کے مطیع فرمان ہیں
002-118 نادان کہتے ہیں کہ اللہ خود ہم سے بات کیوں نہیں کرتا یا کوئی نشانی ہمارے پاس کیوں نہیں آتی؟ ایسی ہی باتیں اِن سے پہلے لوگ بھی کیا کرتے تھے اِن سب (اگلے پچھلے گمراہوں) کی ذہنیتیں ایک جیسی ہیں یقین لانے والوں کے لیے تو ہم نشانیاں صاف صاف نمایاں کر چکے ہیں
'Innā 'Arsalnāka Bil-Ĥaqqi Bashīrāan Wa Nadhīrāan ۖ Wa Lā Tus'alu `An 'Aşĥābi Al-Jaĥīmi
002-119 (اس سے بڑھ کر نشانی کیا ہوگی کہ) ہم نے تم کو علم حق کے ساتھ خوش خبری دینے والا ور ڈرانے والا بنا کر بھیجا اب جو لوگ جہنم سے رشتہ جوڑ چکے ہیں، ان کی طرف سے تم ذمہ دارو جواب دہ نہیں ہو
Wa Lan Tarđá `Anka Al-Yahūdu Wa Lā An-Naşārá Ĥattá Tattabi`a Millatahum ۗ Qul 'Inna Hudá Allāhi Huwa Al-Hudá ۗ Wa La'ini Attaba`ta 'Ahwā'ahum Ba`da Al-Ladhī Jā'aka Mina Al-`Ilmi ۙ Mā Laka Mina Allāhi Min Wa Līyin Wa Lā Naşīrin
002-120 یہودی اور عیسائی تم سے ہرگز راضی نہ ہوں گے، جب تک تم ان کے طریقے پر نہ چلنے لگو صاف کہہ دوکہ راستہ بس وہی ہے، جو اللہ نے بتایا ہے ورنہ اگراُس علم کے بعد، جو تمہارے پاس آ چکا ہے، تم نے اُن کی خواہشات کی پیروی کی، تو اللہ کی پکڑ سے بچانے والا کوئی دوست اور مدد گار تمہارے لیے نہیں ہے
Al-Ladhīna 'Ātaynāhumu Al-Kitāba Yatlūnahu Ĥaqqa Tilāwatihi~ 'Ūlā'ika Yu'uminūna Bihi ۗ Wa Man Yakfur Bihi Fa'ūlā'ika Humu Al-Khāsirūna
002-121 جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اُسے اس طرح پڑھتے ہیں جیسا کہ پڑھنے کا حق ہے وہ اس پر سچے دل سے ایمان لاتے ہیں اور جواس کے ساتھ کفر کا رویہ اختیار کریں، وہی اصل میں نقصان اٹھانے والے ہیں
Wa Attaqū Yawmāan Lā Tajzī Nafsun `An NafsinShay'āan Wa Lā Yuqbalu Minhā `Adlun Wa Lā Tanfa`uhā Shafā`atun Wa Lā Hum Yunşarūna
002-123 اور ڈرو اُس دن سے، جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی سے فدیہ قبول کیا جائے گا، نہ کوئی سفارش ہی آدمی کو فائدہ دے گی، اور نہ مجرموں کو کہیں سے کوئی مدد پہنچ سکے گی
002-124 یاد کرو کہ جب ابراہیمؑ کو اس کے رب نے چند باتوں میں آزما یا اور وہ اُن سب میں پورا اتر گیا، تو اس نے کہا: "میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں" ابراہیمؑ نے عرض کیا: "اور کیا میریاولاد سے بھی یہی وعدہ ہے؟" اس نے جواب دیا: "میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے"
Wa 'Idh Ja`alnā Al-Bayta Mathābatan Lilnnāsi Wa 'Amnāan Wa Attakhidhū Min Maqāmi 'Ibrāhīma Muşallan ۖ Wa `Ahidnā 'Ilá 'Ibrāhīma Wa 'Ismā`īla 'AnŢahhirā Baytiya Lilţţā'ifīna Wa Al-`Ākifīna Wa Ar-Rukka`i As-Sujūdi
002-125 اور یہ کہ ہم نے اس گھر (کعبے) کو لوگوں کے لیے مرکز اور امن کی جگہ قرار دیا تھا اور لوگوں کو حکم دیا تھا کہ ابراہیمؑ جہاں عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اس مقام کو مستقل جائے نماز بنا لو اور ابراہیمؑ اور ا سماعیل کو تاکید کی تھی کہ میرے گھر کو طواف اور اعتکاف اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو
Wa 'IdhQāla 'Ibrāhīmu Rabbi Aj`al Hādhā Baladāan 'Āmināan Wa Arzuq 'Ahlahu Mina Ath-Thamarāti Man 'Āmana Minhum Billāhi Wa Al-Yawmi Al-'Ākhiri ۖ Qāla Wa Man Kafara Fa'umatti`uhuQalīlāanThumma 'Ađţarruhu~ 'Ilá `Adhābi An-Nāri ۖ Wa Bi'sa Al-Maşīru
002-126 اور یہ کہ ابراہیمؑ نے دعا کی: "اے میرے رب، اس شہر کو امن کا شہر بنا دے، اور اس کے باشندوں میں جو اللہ اور آخرت کو مانیں، انہیں ہر قسم کے پھلو ں کا رزق دے" جواب میں اس کے رب نے فرمایا: "اور جو نہ مانے گا، دنیا کی چند روزہ زندگی کا سامان تومیں اُسے بھی دوں گا مگر آخرکار اُسے عذاب جہنم کی طرف گھسیٹوں گا، اور وہ بد ترین ٹھکانا ہے"
Wa 'Idh Yarfa`u 'Ibrāhīmu Al-Qawā`ida Mina Al-Bayti Wa 'Ismā`īlu Rabbanā Taqabbal Minnā ۖ 'Innaka 'Anta As-Samī`u Al-`Alīmu
002-127 اور یاد کرو ابراہیمؑ اور اسمٰعیلؑ جب اس گھر کی دیواریں اٹھا رہے تھے، تو دعا کرتے جاتے تھے: "اے ہمارے رب، ہم سے یہ خدمت قبول فرما لے، تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے
Rabbanā Wa Aj`alnā Muslimayni Laka Wa MinDhurrīyatinā 'Ummatan Muslimatan Laka Wa 'Arinā Manāsikanā Wa Tub `Alaynā ۖ 'Innaka 'Anta At-Tawwābu Ar-Raĥīmu
002-128 اے رب، ہم دونوں کو اپنا مسلم (مُطیع فرمان) بنا، ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا، جو تیری مسلم ہو،ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا، اور ہماری کوتاہیوں سے در گزر فرما، تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
Rabbanā Wa Ab`ath FīhimRasūlāan Minhum Yatlū `Alayhim 'Āyātika Wa Yu`allimuhumu Al-Kitāba Wa Al-Ĥikmata Wa Yuzakkīhim ۚ 'Innaka 'Anta Al-`Azīzu Al-Ĥakīmu
002-129 اور اے رب، ان لوگوں میں خود انہیں کی قوم سے ایک ایسا رسول اٹھا ئیو، جو انہیں تیری آیات سنائے، ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کی زندگیاں سنوارے تو بڑا مقتدر اور حکیم ہے"
Wa Man Yarghabu `An Millati 'Ibrāhīma 'Illā Man Safiha Nafsahu ۚ Wa Laqadi Aşţafaynāhu Fī Ad-Dunyā ۖ Wa 'Innahu Fī Al-'Ākhirati Lamina Aş-Şāliĥīna
002-130 اب کون ہے، جو ابراہیمؑ کے طریقے سے نفرت کرے؟ جس نے خود اپنے آپ کو حماقت و جہالت میں مبتلا کر لیا ہو، اس کے سو ا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیمؑ تو وہ شخص ہے، جس کو ہم نے دنیا میں اپنے کام کے لیے چُن لیا تھا اور آخرت میں اس کا شمار صالحین میں ہوگا
Wa Waşşá Bihā 'Ibrāhīmu Banīhi Wa Ya`qūbu Yā Banīya 'Inna Allāha Aşţafá Lakumu Ad-Dīna Falā Tamūtunna 'Illā Wa 'Antum Muslimūna
002-132 اسی طریقے پر چلنے کی ہدایت اس نے اپنی اولاد کو کی تھی اور اسی کی وصیت یعقوبؑ اپنی اولاد کو کر گیا اس نے کہا تھا کہ: "میرے بچو! اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے لہٰذا مرتے دم تک مسلم ہی رہنا"
'Am KuntumShuhadā'a 'Idh Ĥađara Ya`qūba Al-Mawtu 'IdhQāla Libanīhi Mā Ta`budūna Min Ba`dī Qālū Na`budu 'Ilahaka Wa 'Ilaha 'Ābā'ika 'Ibrāhīma Wa 'Ismā`īla Wa 'Isĥāqa 'Ilahāan Wāĥidāan Wa Naĥnu Lahu Muslimūna
002-133 پھر کیا تم اس وقت موجود تھے، جب یعقوبؑ اس دنیا سے رخصت ہو رہا تھا؟اس نے مرتے وقت اپنے بچوں سے پوچھا: "بچو! میرے بعد تم کسکی بندگی کرو گے؟" ان سب نے جواب دیا: "ہم اسی ایک خدا کی بندگی کریں گے جسے آپ نے اور آپ کے بزرگوں ابراہیمؑ، اسماعیلؑ اور اسحاقؑ نے خدا مانا ہے اور ہم اُسی کے مسلم ہیں"
Tilka 'UmmatunQadKhalat ۖ Lahā Mā Kasabat Wa Lakum Mā Kasabtum ۖ Wa Lā Tus'alūna `Ammā Kānū Ya`malūna
002-134 وہ کچھ لوگ تھے، جو گزر گئے جو کچھ انہوں نے کمایا، وہ اُن کے لیے ہے اور جو کچھ تم کماؤ گے، وہ تمہارے لیے ہے تم سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے
Wa Qālū Kūnū Hūdāan 'Aw Naşārá Tahtadū ۗ Qul Bal Millata 'Ibrāhīma Ĥanīfāan ۖ Wa Mā Kāna Mina Al-Mushrikīna
002-135 یہودی کہتے ہیں: یہودی ہو تو راہ راست پاؤ گے عیسائی کہتے ہیں: عیسائی ہو، تو ہدایت ملے گی اِن سے کہو: "نہیں، بلکہ سب کو چھوڑ کر ابراہیمؑ کا طریقہ اور ابراہیمؑ مشر کو ں میں سے نہ تھا"
Qūlū 'Āmannā Billāhi Wa Mā 'Unzila 'Ilaynā Wa Mā 'Unzila 'Ilá 'Ibrāhīma Wa 'Ismā`īla Wa 'Isĥāqa Wa Ya`qūba Wa Al-'Asbāţi Wa Mā 'Ūtiya Mūsá Wa `Īsá Wa Mā 'Ūtiya An-Nabīyūna MinRabbihim Lā Nufarriqu Bayna 'Aĥadin Minhum Wa Naĥnu Lahu Muslimūna
002-136 مسلمانو! کہو کہ: "ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس ہدایت پر جو ہماری طرف نازل ہوئی ہے اور جو ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ کی طرف نازل ہوئی تھی اور جو موسیٰؑ اور عیسیٰؑ اور دوسرے تمام پیغمبروں کو اُن کے رب کی طرف سے دی گئی تھی ہم ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے مسلم ہیں"
Fa'in 'Āmanū Bimithli Mā 'Āmantum Bihi Faqadi Ahtadaw ۖ Wa 'In Tawallaw Fa'innamā Hum Fī Shiqāqin ۖ Fasayakfīkahumu Allāhu ۚ Wa Huwa As-Samī`u Al-`Alīmu
002-137 پھر اگر وہ اُسی طرح ایمان لائیں، جس طرح تم لائے ہو، تو ہدایت پر ہیں، اور اگراس سے منہ پھیریں، تو کھلی بات ہے کہ وہ ہٹ دھرمی میں پڑ گئے ہیں لہٰذا اطمینان رکھو کہ اُن کےمقابلے میں اللہ تمہاری حمایت کے لیے کافی ہے وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے
Qul 'Atuĥājjūnanā Fī Al-Lahi Wa Huwa Rabbunā Wa Rabbukum Wa Lanā 'A`mālunā Wa Lakum 'A`mālukum Wa Naĥnu Lahu Mukhlişūna
002-139 اے نبیؐ! اِن سے کہو: "کیا تم اللہ کے بارے میں ہم سے جھگڑتے ہو؟حالانکہ وہی ہمارا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی ہمارے اعمال ہمارے لیے ہیں، تمہارے اعمال تمہارے لیے، اور ہم اللہ ہی کے لیے اپنی بندگی کو خالص کر چکے ہیں
'Am Taqūlūna 'Inna 'Ibrāhīma Wa 'Ismā`īla Wa 'Isĥāqa Wa Ya`qūba Wa Al-'Asbāţa Kānū Hūdāan 'Aw Naşārá ۗ Qul 'A'antum 'A`lamu 'Ami Allāhu ۗ Wa Man 'Ažlamu Mimman Katama Shahādatan `Indahu Mina Allāhi ۗ Wa Mā Al-Lahu Bighāfilin `Ammā Ta`malūna
002-140 یا پھر کیا تما را کہنا یہ ہے کہ ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ سب کے سب یہودی تھے یا نصرانی تھے؟ کہو: "تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اُس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جس کے ذمے اللہ کی طرف سے ایک گواہی ہو اور وہ اُسے چھپائے؟ تمہاری حرکات سے اللہ غافل تو نہیں ہے
Sayaqūlu As-Sufahā'u Mina An-Nāsi Mā Wa Llāhum `AnQiblatihimu Allatī Kānū `Alayhā ۚ Qul Lillāh Al-Mashriqu Wa Al-Maghribu ۚ Yahdī Man Yashā'u 'Ilá Şirāţin Mustaqīmin
002-142 نادان لوگ ضرور کہیں گے : اِنہیں کیا ہوا کہ پہلے یہ جس قبلے کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے تھے، اس سے یکایک پھر گئے؟ اے نبی، ان سے کہو: "مشرق اور مغرب سب اللہ کے ہیں اللہ جسےچاہتا ہے، سیدھی راہ دکھا دیتا ہے
Wa Kadhalika Ja`alnākum 'Ummatan Wasaţāan Litakūnū Shuhadā'a `Alá An-Nāsi Wa Yakūna Ar-Rasūlu `AlaykumShahīdāan ۗ Wa Mā Ja`alnā Al-Qiblata Allatī Kunta `Alayhā 'Illā Lina`lama Man Yattabi`u Ar-Rasūla Mimman Yanqalibu `Alá `Aqibayhi ۚ Wa 'In Kānat Lakabīratan 'Illā `Alá Al-Ladhīna Hadá Allāhu ۗ Wa Mā Kāna Allāhu Liyuđī`a 'Īmānakum ۚ 'Inna Allāha Bin-Nāsi Lara'ūfunRaĥīmun
002-143 اور اِسی طرح تو ہم نے تمہیں ایک "امت وسط" بنایا ہے تاکہ تم دنیا کے لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو پہلے جس طرف تم رخ کرتے تھے، اس کو تو ہم نے صرف یہ دیکھنے کے لیے قبلہ مقرر کیا تھا کہ کون رسول کی پیروی کرتا ہے اور کون الٹا پھر جاتا ہے یہ معاملہ تھا تو بڑا سخت، مگر اُن لوگوں کے لیے کچھ بھی سخت نہ ثابت ہوا، جو اللہ کی ہدایت سے فیض یاب تھے اللہ تمہارے اس ایمان کو ہرگز ضائع نہ کرے گا، یقین جانو کہ وہ لوگوں کے حق میں نہایت شفیق و رحیم ہے
Qad Nará Taqalluba Wajhika Fī As-Samā'i Falanuwalliyannaka ۖ Qiblatan Tarđāhā Fawalli Wajhaka ۚ Shaţra Al-Masjidi Al-Ĥarāmi Wa Ĥaythu Mā ۚ Kuntum Fawallū WujūhakumShaţrahu Wa 'Inna Al-Ladhīna ۗ 'Ūtū Al-Kitāba Laya`lamūna 'Annahu Al-Ĥaqqu MinRabbihim Wa Mā Al-Lahu ۗ Bighāfilin `Ammā Ya`malūna
002-144 یہ تمہارے منہ کا بار بار آسمان کی طرف اٹھنا ہم دیکھ رہے ہیں لو، ہم اُسی قبلے کی طرف تمہیں پھیرے دیتے ہیں، جسے تم پسند کرتے ہو مسجد حرام کی طرف رُخ پھیر دو اب جہاں کہیں تم ہو، اُسی کی طرف منہ کر کے نماز پڑھا کرو یہ لوگ جںہیں کتاب دی گئی تھی، خو ب جانتے ہیں کہ (تحویل قبلہ کا) یہ حکم ان کے رب ہی کی طرف سے ہے اور بر حق ہے، مگرا س کے باوجود جو کچھ یہ کر رہے ہیں، اللہ اس سے غافل نہیں ہے
Wa La'in 'Atayta Al-Ladhīna 'Ūtū Al-Kitāba Bikulli 'Āyatin Mā Tabi`ū Qiblataka ۚ Wa Mā 'Anta Bitābi`inQiblatahum ۚ Wa Mā Ba`đuhum Bitābi`inQiblata Ba`đin ۚ Wa La'ini Attaba`ta 'Ahwā'ahum Min Ba`di Mā Jā'aka Mina Al-`Ilmi ۙ 'Innaka 'Idhāan Lamina Až-Žālimīna
002-145 تم ان اہل کتاب کے پاس خواہ کوئی نشانی لے آؤ، ممکن نہیں کہ یہ تمہارے قبلے کی پیروی کرنے لگیں، اور نہ تمہارے لیے یہ ممکنہے کہ ان کے قبلے کی پیروی کرو، اور ان میں سے کوئی گروہ بھی دوسرے کے قبلے کی پیروی کے لیے تیار نہیں ہے، او ر اگر تم نے اس علم کے بعد جو تمہارے پاس آ چکا ہے، ان کی خواہشات کی پیروی کی، تو یقیناً تمہارا شمار ظالموں میں ہوگا
Al-Ladhīna 'Ātaynāhumu Al-Kitāba Ya`rifūnahu Kamā Ya`rifūna 'Abnā'ahum ۖ Wa 'Inna Farīqāan Minhum Layaktumūna Al-Ĥaqqa Wa Hum Ya`lamūna
002-146 جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے، وہ اِس مقام کو (جسے قبلہ بنایا گیا ہے) ایسا پہچانتے ہیں، جیسا اپنی اولاد کو پہچانتے ہیں مگر ان میں سے ایک گروہ جانتے بوجھتے حق کو چھپا رہا ہے
002-148 ہر ایک کے لیے ایک رُخ ہے، جس کی طرف وہ مڑتا ہے پس بھلا ئیوں کی طرف سبقت کرو جہاں بھی تم ہو گے، اللہ تمہیں پا لے گا اُس کی قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں
Wa Min Ĥaythu Kharajta Fawalli Wajhaka Shaţra Al-Masjidi Al-Ĥarāmi Wa 'Innahu ۖ Lalĥaqqu MinRabbika Wa Mā ۗ Al-Lahu Bighāfilin `Ammā Ta`malūna
002-149 تمہارا گزر جس مقام سے بھی ہو، وہیں اپنا رُخ (نماز کے وقت) مسجد حرام کی طرف پھیر دو، کیونکہ یہ تمہارے رب کا بالکل حق فیصلہ ہے اور اللہ تم لوگوں کے اعمال سے بے خبر نہیں ہے
Wa Min Ĥaythu Kharajta Fawalli Wajhaka Shaţra Al-Masjidi Al-Ĥarāmi Wa Ĥaythu ۚ Mā Kuntum Fawallū WujūhakumShaţrahu Li'allā Yakūna Lilnnāsi `Alaykum Ĥujjatun 'Illā Al-Ladhīna Žalamū Minhum Falā Takhshawhum Wa Akhshawnī Wa Li'atimma Ni`matī `Alaykum Wa La`allakum Tahtadūna
002-150 اور جہاں سے بھی تمہارا گزر ہو، اپنا رُخ مسجد حرام کی طرف پھیرا کرو، اور جہاں بھی تم ہو، اُسی کی طرف منہ کر کے نما ز پڑھو تاکہ لوگوں کو تمہارے خلاف کوئی حجت نہ ملے ہاں جوظالم ہیں، اُن کی زبان کسی حال میں بند نہ ہوگی تو اُن سے تم نہ ڈرو، بلکہ مجھ سے ڈرو اور اس لیے کہ میں تم پر اپنی نعمت پوری کر دوں اور اس توقع پر کہ میرے اس حکم کی پیروی سے تم اسی طرح فلاح کا راستہ پاؤ گے
Kamā 'Arsalnā FīkumRasūlāan Minkum Yatlū `Alaykum 'Āyātinā Wa Yuzakkīkum Wa Yu`allimukumu Al-Kitāba Wa Al-Ĥikmata Wa Yu`allimukum Mā Lam Takūnū Ta`lamūna
002-151 جس طرح (تمہیں اِس چیز سے فلاح نصیب ہوئی کہ) میں نے تمہارے درمیان خود تم میں سے ایک رسول بھیجا، جو تمہیں میری آیات سناتا ہے، تمہاری زندگیوں کو سنوارتا ہے، تمہیں کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے، اور تمہیں وہ باتیں سکھاتا ہے، جو تم نہ جانتے تھے
'Inna Aş-Şafā Wa Al-Marwata MinSha`ā'iri Allāhi ۖ Faman Ĥajja Al-Bayta 'Aw A`tamara Falā Junāĥa `Alayhi 'An Yaţţawwafa Bihimā ۚ Wa Man Taţawwa`a Khayrāan Fa'inna Allāha Shākirun `Alīmun
002-158 یقیناً صفا اور مَروہ، اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں لہٰذا جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے، اس کے لیے کوئی گناہ کی بات نہیں کہ وہ اِن دونوں پہاڑیوں کے درمیان سعی کر لے اور جو برضا و رغبت کوئی بھلائی کا کام کرے گا، اللہ کو اس کا علم ہے او ر وہ اس کی قدر کرنے والا ہے
'Inna Al-Ladhīna Yaktumūna Mā 'Anzalnā Mina Al-Bayyināti Wa Al-Hudá Min Ba`di Mā Bayyannāhu Lilnnāsi Fī Al-Kitābi ۙ 'Ūlā'ika Yal`anuhumu Allāhu Wa Yal`anuhumu Al-Lā`inūna
002-159 جو لوگ ہماری نازل کی ہوئی روشن تعلیمات اور ہدایات کو چھپاتے ہیں، درآں حالیکہ ہم انہیں سب انسانوں کی رہنمائی کے لیے اپنی کتاب میں بیان کر چکے ہیں، یقین جانو کہ اللہ بھی ان پر لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی اُن پر لعنت بھیجتے ہیں
'Illā Al-Ladhīna Tābū Wa 'Aşlaĥū Wa Bayyanū Fa'ūlā'ika 'Atūbu `Alayhim ۚ Wa 'Anā At-Tawwābu Ar-Raĥīmu
002-160 البتہ جو اس روش سے باز آ جائیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں اور جو کچھ چھپاتے تھے، اُسے بیان کرنے لگیں، اُن کو میں معاف کر دوں گا اور میں بڑا در گزر کرنے والا اور رحم کرنے والا ہوں
'Inna Fī Khalqi As-Samāwāti Wa Al-'Arđi Wa Akhtilāfi Al-Layli Wa An-Nahāri Wa Al-Fulki Allatī Tajrī Fī Al-Baĥri Bimā Yanfa`u An-Nāsa Wa Mā 'Anzala Allāhu Mina As-Samā'i Min Mā'in Fa'aĥyā Bihi Al-'Arđa Ba`da Mawtihā Wa Baththa Fīhā Min Kulli Dābbatin Wa Taşrīfi Ar-Riyāĥi Wa As-Saĥābi Al-Musakhkhari Bayna As-Samā'i Wa Al-'Arđi La'āyātin Liqawmin Ya`qilūna
002-164 (اِس حقیقت کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی نشانی اور علامت درکا رہے تو) جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اُن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں، اُن کشتیوں میں جوا نسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں، بارش کے اُس پانی میں جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے زمین کو زندگی بخشتا ہے اور اپنے اِسی انتظام کی بدولت زمین میں ہر قسم کی جان دار مخلوق پھیلاتا ہے، ہواؤں کی گردش میں، اور اُن بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابع فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں، بے شمار نشانیاں ہیں
Wa Mina An-Nāsi Man Yattakhidhu Min Dūni Allāhi 'Andādāan Yuĥibbūnahum Kaĥubbi Allāhi Wa ۖ Al-Ladhīna 'Āmanū 'Ashaddu Ĥubbāan Lillāh ۗ Wa Law Yará Al-Ladhīna Žalamū 'Idh Yarawna Al-`Adhāba 'Anna Al-Qūwata Lillāh Jamī`āan Wa 'Anna Allāha Shadīdu Al-`Adhābi
002-165 (مگر وحدت خداوندی پر دلالت کرنے والے اِن کھلے کھلے آثار کے ہوتے ہوئے بھی) کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو اس کا ہمسر اور مدمقابل بناتے ہیں اور اُن کے ایسے گرویدہ ہیں جیسے اللہ کے ساتھ گرویدگی ہونی چاہیے حالانکہ ایمان رکھنے والے لوگ سب سے بڑھ کراللہ کو محبوب رکھتے ہیں کاش، جو کچھ عذاب کو سامنے دیکھ کر انہیں سُوجھنے والا ہے وہ آج ہی اِن ظالموں کو سوجھ جائے کہ ساری طاقتیں اور سارے اختیارات اللہ ہی کے قبضے میں ہیں اور یہ کہ اللہ سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے
'Idh Tabarra'a Al-Ladhīna Attubi`ū Mina Al-Ladhīna Attaba`ū Wa Ra'aw Al-`Adhāba Wa Taqaţţa`at Bihimu Al-'Asbābu
002-166 جب وہ سزا دے گا اس وقت کیفیت یہ ہوگی کہ وہی پیشوا اور رہنما، جن کی دنیا میں پیروی کی گئی تھی، اپنے پیروؤں سے بے تعلقی ظاہر کریں گے، مگر سزا پا کر رہیں گے اور ان کے سارے اسباب و وسائل کا سلسلہ کٹ جائے گا
Wa Qāla Al-Ladhīna Attaba`ū Law 'Anna Lanā Karratan Fanatabarra'a Minhum Kamā Tabarra'ū Minnā ۗ Kadhālika Yurīhimu Allāhu 'A`mālahum Ĥasarātin `Alayhim ۖ Wa Mā Hum Bikhārijīna Mina An-Nāri
002-167 اور وہ لوگ جو دنیا میں اُن کی پیروی کرتے تھے، کہیں گے کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بیزاری ظاہر کر رہے ہیں، ہم اِن سے بیزار ہو کر دکھا دیتے یوں اللہ اِن لوگوں کے وہ اعمال جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں، ان کے سامنے اِس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے
Wa 'Idhā Qīla LahumAttabi`ū Mā 'Anzala Allāhu Qālū Bal Nattabi`u Mā 'Alfaynā `Alayhi 'Ābā'anā ۗ 'Awalaw Kāna 'Ābā'uuhum Lā Ya`qilūna Shay'āan Wa Lā Yahtadūna
002-170 ان سے جب کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو احکام نازل کیے ہیں اُن کی پیروی کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو اسی طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے اچھا اگر ان کے باپ دادا نے عقل سے کچھ بھی کام نہ لیا ہو اور راہ راست نہ پائی ہو تو کیا پھر بھی یہ انہیں کی پیروی کیے چلے جائیں گے؟
002-171 یہ لوگ جنہوں نے خدا کے بتائے ہوئے طریقے پر چلنے سے انکار کر دیا ہے اِن کی حالت بالکل ایسی ہے جیسے چرواہا جانوروں کو پکارتا ہے اور وہ ہانک پکار کی صدا کے سوا کچھ نہیں سنتے یہ بہرے ہیں، گونگے ہیں، اندھے ہیں، اس لیے کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی
002-172 اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر تم حقیقت میں اللہ کی بندگی کرنے والے ہو تو جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں بخشی ہیں اُنہیں بے تکلف کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو
'Innamā Ĥarrama `Alaykumu Al-Maytata Wa Ad-Dama Wa Laĥma Al-Khinzīri Wa Mā 'Uhilla Bihi Lighayri Allāhi ۖ Famani AđţurraGhayra Bāghin Wa Lā `Ādin Falā 'Ithma `Alayhi ۚ 'Inna Allāha GhafūrunRaĥīmun
002-173 اللہ کی طرف سے اگر کوئی پابندی تم پر ہے تو وہ یہ ہے کہ مُردار نہ کھاؤ، خون سے اور سور کے گوشت سے پرہیز کرو اور کوئی چیز نہ کھاؤ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام لیا گیا ہو ہاں جو شخص مجبوری کی حالت میں ہو اور وہ ان میں سے کوئی چیز کھا لے بغیراس کے کہ وہ قانون شکنی کا ارادہ رکھتا ہو یا ضرورت کی حد سے تجاوز کر ے، تو اس پر کچھ گناہ نہیں، اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے
'Inna Al-Ladhīna Yaktumūna Mā 'Anzala Allāhu Mina Al-Kitābi Wa Yashtarūna Bihi ThamanāanQalīlāan ۙ 'Ūlā'ika Mā Ya'kulūna Fī Buţūnihim 'Illā An-Nāra Wa Lā Yukallimuhumu Allāhu Yawma Al-Qiyāmati Wa Lā Yuzakkīhim Wa Lahum `Adhābun 'Alīmun
002-174 حق یہ ہے کہ جو لوگ اُن احکام کو چھپاتے ہیں جو اللہ نے اپنی کتاب میں ناز ل کیے ہیں اور تھوڑے سے دُنیوی فائدوں پرا نہیں بھینٹ چڑھاتے ہیں، وہ دراصل اپنے پیٹ آگ سے بھر رہے ہیں قیامت کے روز اللہ ہرگز ان سے بات نہ کرے گا، نہ اُنہیں پاکیزہ ٹھیرائے گا، اور اُن کے لیے دردناک سزا ہے
002-175 یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے ضلالت خریدی اور مغفرت کے بدلے عذاب مول لے لیا کیسا عجیب ہے ان کا حوصلہ کہ جہنم کا عذاب برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں
002-176 یہ سب کچھ اس وجہ سے ہوا کہ اللہ نے تو ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق کتاب نازل کی تھی مگر جن لوگوں نے کتاب میں اختلاف نکالے وہ اپنے جھگڑوں میں حق سے بہت دور نکل گئے
Laysa Al-Birra 'An Tuwallū WujūhakumQibala Al-Mashriqi Wa Al-Maghribi Wa Lakinna Al-Birra Man 'Āmana Billāhi Wa Al-Yawmi Al-'Ākhiri Wa Al-Malā'ikati Wa Al-Kitābi Wa An-Nabīyīna Wa 'Ātá Al-Māla `Alá Ĥubbihi Dhawī Al-Qurbá Wa Al-Yatāmá Wa Al-Masākīna Wa Abna As-Sabīli Wa As-Sā'ilīna Wa Fī Ar-Riqābi Wa 'Aqāma Aş-Şalāata Wa 'Ātá Az-Zakāata Wa Al-Mūfūna Bi`ahdihim 'Idhā `Āhadū Wa ۖ Aş-Şābirīna Fī Al-Ba'sā'i Wa Ađ-Đarrā'i Wa Ĥīna Al-Ba'si ۗ 'Ūlā'ika Al-Ladhīna Şadaqū ۖ Wa 'Ūlā'ika Humu Al-Muttaqūna
002-177 نیکی یہ نہیں ہے کہ تم نے اپنے چہرے مشرق کی طرف کر لیے یا مغرب کی طرف، بلکہ نیکی یہ ہے کہ آدمی اللہ کو اور یوم آخر اور ملائکہ کو اور اللہ کی نازل کی ہوئی کتاب اور اس کے پیغمبروں کو دل سے مانے اور اللہ کی محبت میں اپنا دل پسند مال رشتے داروں اور یتیموں پر،مسکینوں او رمسافروں پر، مدد کے لیے ہاتھ پھیلانے والوں پر اور غلامو ں کی رہائی پر خرچ کرے، نماز قائم کرے اور زکوٰۃ دے اور نیک وہ لوگ ہیں کہ جب عہد کریں تو اُسے وفا کریں، اور تنگی و مصیبت کے وقت میں اور حق و باطل کی جنگ میں صبر کریں یہ ہیں راستباز لوگ اور یہی لوگ متقی ہیں
Yā 'Ayyuhā Al-Ladhīna 'Āmanū Kutiba `Alaykumu Al-Qişāşu Fī Al-Qatlá ۖ Al-Ĥurru Bil-Ĥurri Wa Al-`Abdu Bil-`Abdi Wa Al-'Unthá Bil-'Unthá ۚ Faman `Ufiya Lahu Min 'Akhīhi Shay'un Fa Attibā`un Bil-Ma`rūfi Wa 'Adā'un 'Ilayhi Bi'iĥsānin ۗ Dhālika Takhfīfun MinRabbikum Wa Raĥmatun ۗ Famani A`tadá Ba`da Dhālika Falahu `Adhābun 'Alīmun
002-178 ا ے لوگو جو ایمان لائے ہو، تمہارے لیے قتل کے مقدموں میں قصاص کا حکم لکھ دیا گیا ہے آزاد آدمی نے قتل کیا ہو تو اس آزاد ہی سے بدلہ لیا جائے، غلام قاتل ہو تو وہ غلام ہی قتل کیا جائے، اور عورت اِس جرم کی مرتکب ہو توا س عورت ہی سے قصاص لیا جائے ہاں اگر کسی قاتل کے ساتھ اس کا بھائی کچھ نرمی کرنے کے لیے تیار ہو، تو معروف طریقے کے مطابق خوں بہا کا تصفیہ ہونا چاہیے اور قاتل کو لازم ہے کہ راستی کے ساتھ خوں بہا ادا کرے یہ تمہارے رب کی طرف سے تخفیف اور رحمت ہے اس پر بھی جو زیادتی کرے، اس کے لیے دردناک سزا ہے
002-180 تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آئے اور وہ اپنے پیچھے مال چھوڑ رہا ہو، تو والدیناور رشتہ داروں کے لیے معروف طریقے سے وصیت کرے یہ حق ہے متقی لوگوں پر
002-182 البتہ جس کو یہ اندیشہ ہو کہ وصیت کرنے والے نے نادانستہ یا قصداً حق تلفی کی ہے، اور پھر معاملے سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان وہ اصلاح کرے، تو اس پر کچھ گناہ نہیں ہے، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
002-183 اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم پر روزے فرض کر دیے گئے، جس طرح تم سے پہلے انبیا کے پیروؤں پر فرض کیے گئے تھے اس سے توقع ہے کہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہوگی
002-184 چند مقرر دنوں کے روزے ہیں اگر تم میں سے کوئی بیمار ہو، یا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں میں اتنی ہی تعداد پوری کر لے اور جو لوگ روزہ رکھنے کی قدرت رکھتے ہوں (پھر نہ رکھیں) تو وہ فدیہ دیں ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے اور جو اپنی خوشی سے کچھ زیادہ بھلائی کرے تو یہ اسی کے لیے بہتر ہے لیکن اگر تم سمجھو، تو تمہارے حق میں اچھا یہی ہے کہ روزہ رکھو
ShahruRamađāna Al-Ladhī 'Unzila Fīhi Al-Qur'ānu Hudan Lilnnāsi Wa Bayyinātin Mina Al-Hudá Wa Al-Furqāni ۚ FamanShahida Minkumu Ash-Shahra Falyaşumhu ۖ Wa Man Kāna Marīđāan 'Aw `Alá Safarin Fa`iddatun Min 'Ayyāmin 'Ukhara ۗ Yurīdu Allāhu Bikumu Al-Yusra Wa Lā Yurīdu Bikumu Al-`Usra Wa Litukmilū Al-`Iddata Wa Litukabbirū Allaha `Alá Mā Hadākum Wa La`allakum Tashkurūna
002-185 رمضان وہ مہینہ ہے، جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایتہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے، جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں لہٰذا اب سے جو شخص اس مہینے کو پائے، اُس کو لازم ہے کہ اِس پورے مہینے کے روزے رکھے اور جو کوئی مریض ہو یا سفر پر ہو، تو وہ دوسرے دنوں میں روزوں کی تعداد پوری کرے اللہ تمہارے ساتھ نرمی کرنا چاہتا ہے، سختی کرنا نہیں چاہتا اس لیے یہ طریقہ تمہیں بتایا جا رہا ہے تاکہ تم روزوں کی تعداد پوری کرسکو اور جس ہدایت سے اللہ نے تمہیں سرفراز کیا ہے، اُس پر اللہ کی کبریا ئی کا اظہار و اعتراف کرو اور شکر گزار بنو
002-186 اور اے نبیؐ، میرے بندے اگر تم سے میرے متعلق پوچھیں، تو اُنہیں بتا دو کہ میں ان سے قریب ہی ہوں پکارنے والا جب مجھے پکارتا ہے، میں اُس کی پکار سنتا اور جواب دیتا ہوں لہٰذا انہیں چاہیے کہ میری دعوت پر لبیک کہیں اور مجھ پر ایمان لائیں یہ بات تم اُنہیں سنا دو، شاید کہ وہ راہ راست پالیں
'Uĥilla Lakum Laylata Aş-Şiyāmi Ar-Rafathu 'Ilá Nisā'ikum ۚ Hunna Libāsun Lakum Wa 'Antum Libāsun Lahunna ۗ `Alima Allāhu 'Annakum Kuntum Takhtānūna 'Anfusakum Fatāba `Alaykum Wa `Afā `Ankum ۖ Fāl'āna Bāshirūhunna Wa Abtaghū Mā Kataba Allāhu Lakum ۚ Wa Kulū Wa Ashrabū Ĥattá Yatabayyana Lakumu Al-Khayţu Al-'Abyađu Mina Al-Khayţi Al-'Aswadi Mina Al-Fajri ۖ Thumma 'Atimmū Aş-Şiyāma 'Ilá Al-Layli ۚ Wa Lā Tubāshirūhunna Wa 'Antum `Ākifūna Fī Al-Masājidi ۗ Tilka Ĥudūdu Allāhi Falā Taqrabūhā ۗ Kadhālika Yubayyinu Allāhu 'Āyātihi Lilnnāsi La`allahum Yattaqūna
002-187 تمہارے لیے روزوں کے زمانے میں راتوں کو اپنی بیویوں کے پاس جانا حلال کر دیا گیا ہے وہ تمہارے لیے لباس ہیں اور تم اُن کے لیے اللہ کو معلوم ہو گیا کہ تم لوگ چپکے چپکے اپنے آپ سے خیانت کر رہے تھے، مگراُ س نے تمہارا قصور معاف کر دیا اور تم سے درگزر فرمایا اب تم اپنی بیویوں کے ساتھ شب باشی کرو اور جو لطف اللہ نے تمہارے لیے جائز کر دیا ہے، اُسے حاصل کرو نیز راتوں کو کھاؤ پیو یہاں تک کہ تم کو سیاہی شب کی دھاری سے سپیدۂ صبح کی دھاری نمایاں نظر آ جائے تب یہ سب کام چھوڑ کر رات تک اپنا روزہ پورا کرو اور جب تم مسجدوں میں معتکف ہو، تو بیویوں سے مباشرت نہ کرو یہ اللہ کی باندھی ہوئی حدیں ہیں، ان کے قریب نہ پھٹکنا اِس طرح اللہ اپنے احکام لوگوں کے لیے بصراحت بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ غلط رویے سے بچیں گے
Wa Lā Ta'kulū 'Amwālakum Baynakum Bil-Bāţili Wa Tudlū Bihā 'Ilá Al-Ĥukkāmi Lita'kulū Farīqāan Min 'Amwāli An-Nāsi Bil-'Ithmi Wa 'Antum Ta`lamūna
002-188 اور تم لوگ نہ تو آپس میں ایک دوسرے کے مال ناروا طریقہ سے کھاؤ اور نہ حاکموں کے آگے ان کو اس غرض کے لیے پیش کرو کہ تمہیں دوسروں کے مال کا کوئی حصہ قصداً ظالمانہ طریقے سے کھانے کا موقع مل جائے
Yas'alūnaka `Ani Al-'Ahillati ۖ Qul Hiya Mawāqītu Lilnnāsi Wa Al-Ĥajji ۗ Wa Laysa Al-Birru Bi'an Ta'tū Al-Buyūta MinŽuhūrihā Wa Lakinna Al-Birra Mani Attaqá ۗ Wa 'Tū Al-Buyūta Min 'Abwābihā ۚ Wa Attaqū Allaha La`allakum Tufliĥūna
002-189 لوگ تم سے چاند کی گھٹتی بڑھتی صورتوں کے متعلق پوچھتے ہیں کہو: یہ لوگوں کے لیے تاریخوں کی تعین کی اور حج کی علامتیں ہیں نیز ان سے کہو: یہ کوئی نیکی کا کام نہیں ہے کہ اپنے گھروں میں پیچھے کی طرف داخل ہوتے ہو نیکی تو اصل میں یہ ہے کہ آدمی اللہ کی ناراضی سے بچے لہٰذا تم اپنے گھروں میں دروازے ہی سےآیا کرو البتہ اللہ سے ڈرتے رہو شاید کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جائے
Wāqtulūhum Ĥaythu Thaqiftumūhum Wa 'Akhrijūhum Min Ĥaythu 'Akhrajūkum Wa ۚ Al-Fitnatu 'Ashaddu Mina Al-Qatli ۚ Wa Lā Tuqātilūhum `Inda Al-Masjidi Al-Ĥarāmi Ĥattá Yuqātilūkum Fīhi ۖ Fa'inQātalūkum Fāqtulūhum ۗ Kadhālika Jazā'u Al-Kāfirīna
002-191 ان سے لڑو جہاں بھی تمہارا اُن سے مقابلہ پیش آئے اور انہیں نکالو جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے، اس لیے کہ قتل اگرچہ برا ہے، مگر فتنہ اس سے بھی زیادہ برا ہے اور مسجد حرام کے قریب جب تک وہ تم سے نہ لڑیں، تم بھی نہ لڑو، مگر جب وہ وہاں لڑنے سے نہ چُوکیں، تو تم بھی بے تکلف انہیں مارو کہ ایسے کافروں کی یہی سزا ہے
Wa Qātilūhum Ĥattá Lā Takūna Fitnatun Wa Yakūna Ad-Dīnu Lillāh ۖ Fa'ini Antahaw Falā `Udwāna 'Illā `Alá Až-Žālimīna
002-193 تم ان سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین اللہ کے لیے ہو جائے پھر اگر وہ باز آ جائیں، تو سمجھ لو کہ ظالموں کے سوا اور کسی پر دست درازی روا نہیں
Ash-Shahru Al-Ĥarāmu Bish-Shahri Al-Ĥarāmi Wa Al-Ĥurumātu Qişāşun ۚ Famani A`tadá `Alaykum Fā`tadū `Alayhi Bimithli Mā A`tadá `Alaykum ۚ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Anna Allāha Ma`a Al-Muttaqīna
002-194 ماہ حرام کا بدلہ حرام ہی ہے اور تمام حرمتوں کا لحاظ برابری کے ساتھ ہوگا لہٰذا جوتم پر دست درازی کرے، تم بھی اسی طرح اس پر دست درازی کرو البتہ اللہ سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ اللہ انہیں لوگوں کے ساتھ ہے، جو اس کی حدود توڑنے سے پرہیز کرتےہیں
Wa 'Atimmū Al-Ĥajja Wa Al-`Umrata Lillāh ۚ Fa'in 'Uĥşirtum Famā Astaysara Mina Al-Hadyi ۖ Wa Lā Taĥliqū Ru'ūsakum Ĥattá Yablugha Al-Hadyu Maĥillahu ۚ Faman Kāna Minkum Marīđāan 'Aw Bihi~ 'Adhan MinRa'sihi Fafidyatun MinŞiyāmin 'Aw Şadaqatin 'Aw Nusukin ۚ Fa'idhā 'Amintum Faman Tamatta`a Bil-`Umrati 'Ilá Al-Ĥajji Famā Astaysara Mina Al-Hadyi ۚ Faman Lam Yajid Faşiyāmu Thalāthati 'Ayyāmin Fī Al-Ĥajji Wa Sab`atin 'Idhā Raja`tum ۗ Tilka `Asharatun Kāmilatun ۗ Dhālika Liman Lam Yakun 'Ahluhu Ĥāđirī Al-Masjidi Al-Ĥarāmi ۚ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Anna Allāha Shadīdu Al-`Iqābi
002-196 اللہ کی خوشنودی کے لیے جب حج اور عمرے کی نیت کرو، تو اُسے پورا کرو اور اگر کہیں گھر جاؤ تو جو قربانی میسر آئے، اللہ کی جناب میں پیش کرو اور اپنے سر نہ مونڈو جب تک کہ قربانی اپنی جگہ نہ پہنچ جائے مگر جو شخص مریض ہو یا جس کے سر میں کوئی تکلیف ہو اور اس بنا پر اپنا سر منڈوا لے، تو اُسے چاہیے کہ فدیے کے طور پر روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے پھر اگر تمہیں امن نصیب ہو جائے (اور تم حج سے پہلے مکے پہنچ جاؤ)، تو جو شخص تم میں سے حج کا زمانہ آنے تک عمرے کا فائدہ اٹھائے، وہ حسب مقدور قربانی دے، اور ا گر قربانی میسر نہ ہو، تو تین روزے حج کے زمانے میں اور سات گھر پہنچ کر، اِس طرح پورے دس روزے رکھ لے یہ رعایت اُن لوگوں کے لیے ہے، جن کے گھر بار مسجد حرام کے قریب نہ ہوں اللہ کے اِن احکام کی خلاف ورزی سے بچو اور خوب جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے
Al-Ĥajju 'Ash/hurun Ma`lūmātun ۚ Faman Farađa Fīhinna Al-Ĥajja Falā Rafatha Wa Lā Fusūqa Wa Lā Jidāla Fī Al-Ĥajji ۗ Wa Mā Taf`alū Min Khayrin Ya`lamhu Allāhu ۗ Wa Tazawwadū Fa'inna Khayra Az-Zādi At-Taqwá ۚ Wa Attaqūnī Yā 'Ūlī Al-'Albābi
002-197 حج کے مہینے سب کو معلوم ہیں جو شخص ان مقرر مہینوں میں حج کی نیت کرے، اُسے خبردار رہنا چاہیے کہ حج کےدوران اس سے کوئی شہوانی فعل، کوئی بد عملی، کوئی لڑائی جھگڑے کی بات سرزد نہ ہو اور جو نیک کام تم کرو گے، وہ اللہ کے علم میں ہوگا سفر حج کے لیے زاد راہ ساتھ لے جاؤ، اور سب سے بہتر زاد راہ پرہیزگاری ہے پس اے ہوش مندو! میر ی نا فرمانی سے پرہیز کرو
Laysa `Alaykum Junāĥun 'An Tabtaghū Fađlāan MinRabbikum ۚ Fa'idhā 'Afađtum Min `Arafātin Fādhkurū Allaha `Inda Al-Mash`ari Al-Ĥarāmi ۖ Wa Adhkurūhu Kamā Hadākum Wa 'In Kuntum MinQablihi Lamina Ađ-Đāllīna
002-198 اور اگر حج کے ساتھ ساتھ اپنے رب کا فضل بھی تلاش کرتے جاؤ، تو اس میں کوئی مضائقہ نہں پھر جب عرفات سے چلو، تو مشعر حرام (مزدلفہ) کے پاس ٹھیر کر اللہ کو یاد کرو اور اُس طرح یاد کرو، جس کی ہدایت اس نے تمہیں دی ہے، ورنہ اس سے پہلے تم لوگ بھٹکے ہوئے تھے
Fa'idhā Qađaytum Manāsikakum Fādhkurū Allaha Kadhikrikum 'Ābā'akum 'Aw 'Ashadda Dhikrāan ۗ Famina An-Nāsi Man Yaqūlu Rabbanā 'Ātinā Fī Ad-Dunyā Wa Mā Lahu Fī Al-'Ākhirati Min Khalāqin
002-200 پھر جب اپنے حج کے ارکان ادا کر چکو، تو جس طرح پہلے اپنے آبا و اجداد کا ذکر کرتے تھے، اُس طرح اب اللہ کا ذکر کرو، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر (مگر اللہ کو یاد کرنے والے لوگوں میں بھی بہت فرق ہے) اُن میں سے کوئی تو ایسا ہے، جو کہتا ہے کہ اے ہمارے رب، ہمیں دنیا ہی میں سب کچھ دیدے ایسے شخص کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہیں
Wa Adhkurū Allaha Fī 'Ayyāmin Ma`dūdātin ۚ Faman Ta`ajjala Fī Yawmayni Falā 'Ithma `Alayhi Wa Man Ta'akhkhara Falā 'Ithma `Alayhi ۚ Limani Attaqá ۗ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Annakum 'Ilayhi Tuĥsharūna
002-203 یہ گنتی کے چند روز ہیں، جو تمہیں اللہ کی یاد میں بسر کرنے چاہییں پھر جو کوئی جلدی کر کے دو ہی دن میں واپس ہو گیا تو کوئی حرج نہیں، اور جو کچھ دیر زیادہ ٹھیر کر پلٹا تو بھی کوئی حرج نہیں بشر طیکہ یہ دن اس نے تقویٰ کے ساتھ بسر کیے ہو اللہ کی نافرمانی سے بچو اور خوب جان رکھو کہ ایک روز اس کے حضور میں تمہاری پیشی ہونے والی ہے
Wa Mina An-Nāsi Man Yu`jibuka Qawluhu Fī Al-Ĥayāati Ad-Dunyā Wa Yush/hidu Allāha `Alá Mā Fī Qalbihi Wa Huwa 'Aladdu Al-Khişāmi
002-204 انسانوں میں کوئی تو ایسا ہے، جس کی باتیں دنیا کی زندگی میں تمہیں بہت بھلی معلوم ہوتی ہیں، اور اپنی نیک نیتی پر وہ بار بار خد ا کو گواہ ٹھیرا تا ہے، مگر حقیقت میں وہ بد ترین دشمن حق ہوتا ہے
Wa 'Idhā Tawallá Sa`á Fī Al-'Arđi Liyufsida Fīhā Wa Yuhlika Al-Ĥartha Wa An-Nasla Wa ۗ Allāhu Lā Yuĥibbu Al-Fasāda
002-205 جب اُسے اقتدار حاصل ہو جاتا ہے، تو زمین میں اُس کی ساری دوڑ دھوپ اس لیے ہوتی ہے کہ فساد پھیلائے، کھیتوں کو غارت کرے اور نسل انسانی کو تباہ کرے حالاں کہ اللہ (جسے وہ گواہ بنا رہا تھا) فساد کو ہرگز پسند نہیں کرتا
Wa 'Idhā Qīla Lahu Attaqi Allāha 'Akhadhat/hu Al-`Izzatu Bil-'Ithmi ۚ Faĥasbuhu Jahannamu ۚ Wa Labi'sa Al-Mihādu
002-206 اور جب اس سے کہا جاتا ہے کہ اللہ سے ڈر، تو اپنے وقار کا خیال اُس کو گناہ پر جما دیتا ہےایسے شخص کے لیے تو بس جہنم ہی کافی ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے
Hal Yanžurūna 'Illā 'An Ya'tiyahumu Allāhu Fī Žulalin Mina Al-Ghamāmi Wa Al-Malā'ikatu Wa Quđiya Al-'Amru ۚ Wa 'Ilá Allāhi Turja`u Al-'Umūru
002-210 (اِن ساری نصیحتوں اور ہدایتوں کے بعد بھی لوگ سیدھے نہ ہوں، تو) کیا اب وہ اِس کے منتظر ہیں کہ اللہ بادلوں کا چتر لگائے فرشتوں کے پرے سا تھ لیے خود سامنے آ موجود ہو اور فیصلہ ہی کر ڈالا جائے؟ آخر کار سارے معاملات پیش تو اللہ ہی کے حضور ہونے والے ہیں
Sal Banī 'Isrā'īla Kam 'Ātaynāhum Min 'Āyatin Bayyinatin ۗ Wa Man Yubaddil Ni`mata Allāhi Min Ba`di Mā Jā'at/hu Fa'inna Allāha Shadīdu Al-`Iqābi
002-211 بنی اسرائیل سے پوچھو: کیسی کھلی کھلی نشانیاں ہم نے اُنہیں دکھائی ہیں (اور پھر یہ بھی انہیں سے پوچھ لو کہ) اللہ کی نعمت پانے کے بعد جو قوم اس کو شقاوت سے بدلتی ہے اُسے اللہ کیسی سخت سزادیتا ہے
Zuyyina Lilladhīna Kafarū Al-Ĥayāatu Ad-Dunyā Wa Yaskharūna Mina Al-Ladhīna 'Āmanū Wa ۘ Al-Ladhīna Attaqaw Fawqahum Yawma Al-Qiyāmati Wa ۗ Allāhu Yarzuqu Man Yashā'u Bighayri Ĥisābin
002-212 جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے، اُن کے لیے دنیا کی زندگی بڑی محبوب و دل پسندبنا دی گئی ہے ایسے لوگ ایمان کی راہ اختیار کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں، مگر قیامت کے روز پرہیز گار لوگ ہی اُن کے مقابلے میں عالی مقام ہوں گے رہا دنیا کا رزق، تو اللہ کو اختیار ہے، جسے چاہے بے حساب دے
Kāna An-Nāsu 'Ummatan Wāĥidatan Faba`atha Allāhu An-Nabīyīna Mubashshirīna Wa Mundhirīna Wa 'Anzala Ma`ahumu Al-Kitāba Bil-Ĥaqqi Liyaĥkuma Bayna An-Nāsi Fīmā Akhtalafū Fīhi ۚ Wa Mā Akhtalafa Fīhi 'Illā Al-Ladhīna 'Ūtūhu Min Ba`di Mā Jā'at/humu Al-Bayyinātu Baghyāan Baynahum ۖ Fahadá Allāhu Al-Ladhīna 'Āmanū Limā Akhtalafū Fīhi Mina Al-Ĥaqqi Bi'idhnihi Wa ۗ Allāhu Yahdī Man Yashā'u 'Ilá Şirāţin Mustaqīmin
002-213 ابتدا میں سب لوگ ایک ہی طریقہ پر تھے (پھر یہ حالت باقی نہ رہی اور اختلافات رونما ہوئے) تب اللہ نے نبی بھیجے جو راست روی پر بشارت دینے والے اور کج روی کے نتائج سے ڈرانے والے تھے، اور اُن کے ساتھ کتاب بر حق نازل کی تاکہ حق کے بارے میں لوگوں کے درمیان جو اختلافات رونما ہوگئے تھے، ان کا فیصلہ کرے (اور ان اختلافات کے رونما ہونے کی وجہ یہ نہ تھی کہ ابتدا میں لوگوں کو حق بتایا نہیں گیا تھا نہیں،) اختلاف اُن لوگوں نے کیا، جنہیں حق کا عمل دیا چکا تھا اُنہوں نے روشن ہدایات پا لینے کے بعد محض اس کے لیے حق کو چھوڑ کر مختلف طریقے نکالے کہ وہ آپس میں زیادتی کرنا چاہتے تھے پس جو لوگ انبیا پر ایمان لے آئے، انہیں اللہ نے اپنے اذن سے اُس حق کا راستہ دکھا دیا، جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا اللہ جسے چاہتا ہے، راہ راست دکھا دیتا ہے
'Am Ĥasibtum 'An Tadkhulū Al-Jannata Wa Lammā Ya'tikum Mathalu Al-Ladhīna Khalaw MinQablikum ۖ Massat/humu Al-Ba'sā'u Wa Ađ-Đarrā'u Wa Zulzilū Ĥattá Yaqūla Ar-Rasūlu Wa Al-Ladhīna 'Āmanū Ma`ahu Matá Naşru Allāhi ۗ 'Alā 'Inna Naşra Allāhi Qarībun
002-214 پھر کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یونہی جنت کا داخلہ تمہیںمل جائے گا، حالانکہ ابھی تم پر وہ سب کچھ نہیں گزرا ہے، جو تم سے پہلے ایمان لانے والوں پر گزر چکا ہے؟ اُن پر سختیاں گزریں، مصیبتیں آئیں، ہلا مارے گئے، حتیٰ کہ وقت کارسول اور اس کے ساتھی اہل ایمان چیخ اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی اُس وقت انہیں تسلی دی گئی کہ ہاں اللہ کی مدد قریب ہے
Yas'alūnaka Mādhā Yunfiqūna ۖ Qul Mā 'Anfaqtum Min Khayrin Falilwālidayni Wa Al-'Aqrabīna Wa Al-Yatāmá Wa Al-Masākīni Wa Abni As-Sabīli ۗ Wa Mā Taf`alū Min Khayrin Fa'inna Allāha Bihi `Alīmun
002-215 لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم کیا خرچ کریں؟ جواب دو کہ جو مال بھی تم خرچ کرو اپنے والدین پر، رشتے داروں پر، یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں پر خرچ کرو اور جو بھلائی بھی تم کرو گے، اللہ اس سے باخبر ہوگا
Kutiba `Alaykumu Al-Qitālu Wa Huwa Kurhun Lakum ۖ Wa `Asá 'An Takrahū Shay'āan Wa Huwa Khayrun Lakum ۖ Wa `Asá 'An Tuĥibbū Shay'āan Wa Huwa Sharrun Lakum Wa ۗ Allāhu Ya`lamu Wa 'Antum Lā Ta`lamūna
002-216 تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں ناگوار ہو اور وہی تمہارے لیے بہتر ہو اور ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند ہو اور وہی تمہارے لیے بری ہو اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے
Yas'alūnaka `Ani Ash-Shahri Al-Ĥarāmi Qitālin Fīhi ۖ Qul Qitālun Fīhi Kabīrun ۖ Wa Şaddun `An Sabīli Allāhi Wa Kufrun Bihi Wa Al-Masjidi Al-Ĥarāmi Wa 'Ikhrāju 'Ahlihi Minhu 'Akbaru `Inda Allāhi Wa ۚ Al-Fitnatu 'Akbaru Mina Al-Qatli ۗ Wa Lā Yazālūna Yuqātilūnakum Ĥattá Yaruddūkum `An Dīnikum 'Ini Astaţā`ū ۚ Wa Man Yartadid Minkum `An Dīnihi Fayamut Wa Huwa Kāfirun Fa'ūlā'ika Ĥabiţat 'A`māluhum Fī Ad-Dunyā Wa Al-'Ākhirati ۖ Wa 'Ūlā'ika 'Aşĥābu An-Nāri ۖ Hum Fīhā Khālidūna
002-217 لوگ پوچھتے ہیں ماہ حرام میں لڑنا کیسا ہے؟ کہو: اِس میں لڑ نا بہت برا ہے، مگر راہ خدا سے لوگوں کو روکنا اور اللہ سے کفر کرنا اور مسجد حرام کا راستہ خدا پرستوں پر بند کرنا اور حرم کے رہنے والوں کو وہاں سے نکالنا اللہ کے نزدیک اِس سے بھی زیادہ برا ہے اور فتنہ خونریزی سے شدید تر ہے وہ تو تم سے لڑے ہیجائیں گے حتیٰ کہ اگر اُن کا بس چلے، تو تمہیں اِس دین سے پھرا لے جائیں (اور یہ خوب سمجھ لو کہ) تم میں سے جو کوئی اس دین سے پھرے گا اور کفر کی حالت میں جان دے گا، اس کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں ضائع ہو جائیں گے ایسے سب لوگ جہنمی ہیں اور ہمیشہ جہنم ہی میں رہیں گے
'Inna Al-Ladhīna 'Āmanū Wa Al-Ladhīna Hājarū Wa Jāhadū Fī Sabīli Allāhi 'Ūlā'ika Yarjūna Raĥmata Allāhi Wa ۚ Allāhu GhafūrunRaĥīmun
002-218 بخلا ف اِس کے جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے خدا کی راہ میں اپنا گھر بار چھوڑا اور جہاد کیا ہے، وہ رحمت الٰہی کے جائز امیدوار ہیں اور اللہ ان کی لغزشوں کو معاف کرنے والا اور اپنی رحمت سے انہیں نوازنے والا ہے
Yas'alūnaka `Ani Al-Khamri Wa Al-Maysiri ۖ Qul Fīhimā 'Ithmun Kabīrun Wa Manāfi`u Lilnnāsi Wa 'Ithmuhumā 'Akbaru Min Naf`ihimā ۗ Wa Yas'alūnaka Mādhā Yunfiqūna Quli Al-`Afwa ۗ Kadhālika Yubayyinu Allāhu Lakumu Al-'Āyāti La`allakum Tatafakkarūna
002-219 پوچھتے ہیں: شراب اور جوئے کا کیا حکم ہے؟ کہو: ان دونوں چیزوں میں بڑی خرابی ہے اگرچہ ان میں لوگوں کے لیے کچھ منافع بھی ہیں، مگر ان کا گناہ اُن کے فائدے سے بہت زیادہ ہے پوچھتے ہیں: ہم راہ خدا میں کیا خرچ کریں؟ کہو: جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو اس طرح اللہ تمہارے لیے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے، شاید کہ تم دنیا اور آخرت دونوں کی فکر کرو
Fī Ad-Dunyā Wa Al-'Ākhirati ۗ Wa Yas'alūnaka `Ani Al-Yatāmá ۖ Qul 'Işlāĥun LahumKhayrun ۖ Wa 'In Tukhāliţūhum Fa'ikhwānukum Wa ۚ Allāhu Ya`lamu Al-Mufsida Mina Al-Muşliĥi ۚ Wa Law Shā'a Allāhu La'a`natakum ۚ 'Inna Allāha `Azīzun Ĥakīmun
002-220 پوچھتے ہیں: یتیموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟ کہو: جس طرز عمل میں ان کے لیے بھلائی ہو، وہی اختیار کرنا بہتر ہے اگر تم اپنا اور اُن کا خرچ اور رہنا سہنا مشترک رکھو،تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں آخر وہ تمہارے بھائی بند ہی تو ہیں برائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے، دونوں کا حال اللہ پر روشن ہے اللہ چاہتا تو اس معاملے میں تم پر سختی کرتا، مگر وہ صاحب اختیار ہونے کے ساتھ صاحب حکمت بھی ہے
Wa Lā Tankiĥū Al-Mushrikāti Ĥattá Yu'uminna ۚ Wa La'amatun Mu'uminatun Khayrun Min Mushrikatin Wa Law 'A`jabatkum ۗ Wa Lā Tunkiĥū Al-Mushrikīna Ĥattá Yu'uminū ۚ Wa La`abdun Mu'uminun Khayrun Min Mushrikin Wa Law 'A`jabakum ۗ 'Ūlā'ika Yad`ūna 'Ilá An-Nāri Wa ۖ Allāhu Yad`ū 'Ilá Al-Jannati Wa Al-Maghfirati Bi'idhnihi ۖ Wa Yubayyinu 'Āyātihi Lilnnāsi La`allahum Yatadhakkarūna
002-221 تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک شریف زادی سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام مشرک شریف سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے
Wa Yas'alūnaka `Ani Al-Maĥīđi ۖ Qul Huwa 'Adhan Fā`tazilū An-Nisā' Fī Al-Maĥīđi ۖ Wa Lā Taqrabūhunna Ĥattá Yaţhurna ۖ Fa'idhā Taţahharna Fa'tūhunna Min Ĥaythu 'Amarakumu Allāhu ۚ 'Inna Allāha Yuĥibbu At-Tawwābīna Wa Yuĥibbu Al-Mutaţahhirīna
002-222 پوچھتے ہیں: حیض کا کیا حکم ہے؟ کہو: وہ ایک گندگی کی حالت ہے اس میں عورتوں سے الگ رہو اور ان کے قریب نہ جاؤ، جب تک کہ وہ پاک صاف نہ ہو جائیں پھر جب وہ پاک ہو جائیں، تو اُن کے پاس جاؤ اُس طرح جیسا کہ اللہ نے تم کو حکم دیا ہے اللہ اُن لوگوں کو پسند کرتا ہے، جو بدی سے باز رہیں اور پاکیزگیاختیار کریں
Nisā'uukum Ĥarthun Lakum Fa'tū Ĥarthakum 'Anná Shi'tum ۖ Wa Qaddimū Li'nfusikum ۚ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Annakum Mulāqūhu ۗ Wa Bashshiri Al-Mu'uminīna
002-223 تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں تمہیں اختیار ہے، جس طرح چاہو، اپنی کھیتی میں جاؤ، مگر اپنے مستقبل کی فکر کرو اور اللہ کی ناراضی سے بچو خوب جان لو کہ تمہیں ایک دن اُس سے ملنا ہے اور اے نبیؐ! جو تمہاری ہدایات کو مان لیں انہیں فلاح و سعادت کا مثردہ سنا دو
Wa Lā Taj`alū Allaha `Urđatan Li'ymānikum 'An Tabarrū Wa Tattaqū Wa Tuşliĥū Bayna An-Nāsi Wa ۗ Allāhu Samī`un `Alīmun
002-224 اللہ کے نام کو ایسی قسمیں کھانے کے لیے استعمال نہ کرو، جن سے مقصود نیکی اور تقویٰ اور بند گان خدا کی بھلائی کے کاموں سے باز رہنا ہو اللہ تمہاری ساری باتیں سن رہا ہے اور سب کچھ جانتا ہے
Lā Yu'uākhidhukumu Allāhu Bil-Laghwi Fī 'Aymānikum Wa Lakin Yu'uākhidhukum Bimā Kasabat Qulūbukum Wa ۗ Allāhu Ghafūrun Ĥalīmun
002-225 جو بے معنی قسمیں تم بلا ارادہ کھا لیا کرتے ہو، اُن پر اللہ گرفت نہیں کرتا، مگر جو قسمیں تم سچے دل سے کھاتے ہو، اُن کی باز پرس وہ ضرور کرے گا اللہ بہت در گزر کرنے والا اور بردبار ہے
002-226 جو لوگ اپنی عورتوں سے تعلق نہ رکھنے کی قسم کھا بیٹھے ہیں، اُن کے لیے چار مہینے کی مہلت ہے اگر انہوں نے رجوع کر لیا، تو اللہ معاف کرنے والا اور رحیم ہے
Wa Al-Muţallaqātu Yatarabbaşna Bi'anfusihinna Thalāthata Qurū'in ۚ Wa Lā Yaĥillu Lahunna 'An Yaktumna Mā Khalaqa Allāhu Fī 'Arĥāmihinna 'In Kunna Yu'uminna Billāhi Wa Al-Yawmi Al-'Ākhiri ۚ Wa Bu`ūlatuhunna 'Aĥaqqu Biraddihinna Fī Dhālika 'In 'Arādū 'Işlāĥāan ۚ Wa Lahunna Mithlu Al-Ladhī `Alayhinna Bil-Ma`rūfi ۚ Wa Lilrrijāli `Alayhinna Darajatun Wa ۗ Allāhu `Azīzun Ĥakīmun
002-228 جن عورتوں کو طلاق دی گئی ہو، وہ تین مرتبہ ایام ماہواری آنے تک اپنے آپ کو روکے رکھیں اور اُن کےلیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ نے اُن کے رحم میں جو کچھ خلق فرمایا ہو، اُسے چھپائیں اُنہیں ہرگز ایسا نہ کرنا چاہیے، اگر وہ اللہ اور روز آخر پر ایمان رکھتی ہیں اُن کے شوہر تعلقات درست کر لینے پر آمادہ ہوں، تو وہ اِس عدت کے دوران اُنہیں پھر اپنی زوجیت میں واپس لے لینے کے حق دار ہیں عورتوں کے لیے بھی معروف طریقے پر ویسے ہی حقوق ہیں، جیسے مردوں کے حقوق اُن پر ہیں البتہ مردوں کو اُن پر ایک درجہ حاصل ہے اور سب پر اللہ غالب اقتدار رکھنے والا اور حکیم و دانا موجود ہے
002-229 طلاق دو بار ہے پھر یا تو سیدھی طرح عورت کو روک لیا جائے یا بھلے طریقے سے اس کو رخصت کر دیا جائے اور رخصت کر تے ہوئے ایسا کرنا تمہارے لیے جائز نہیں ہے کہ جو کچھ تم انہیں دے چکے ہو، اُس میں سے کچھ واپس لے لو البتہ یہ صورت مستثنیٰ ہے کہ زوجین کو اللہ کے حدود پر قائم نہ رہ سکنے کا اندیشہ ہو ایسی صورت میں اگر تمہیں یہ خوف ہو کہ وہ دونوں حدود الٰہی پر قائم نہ رہیں گے، تو اُن دونوں کے درمیان یہ معاملہ ہو جانے میں مضائقہ نہیں کہ عورت اپنے شوہر کو کچھ معاوضہ دے کر علیحدگی حاصل کر لے یہ اللہ کے مقرر کردہ حدود ہیں، اِن سے تجاوز نہ کرواور جو لوگ حدود الٰہی سے تجاوز کریں، وہی ظالم ہیں
002-230 پھر اگر (دو بارہ طلاق دینے کے بعد شوہر نے عورت کو تیسری بار) طلاق دے دی تو وہ عورت پھر اس کے لیے حلال نہ ہوگی، الّا یہ کہ اس کا نکاح کسی دوسرے شخص سے ہو اور وہ اسے طلاق دیدے تب اگر پہلا شوہر اور یہ عورت دونوں یہ خیال کریں کہ حدود الٰہی پر قائم رہیں گے، تو ان کے لیے ایک دوسرے کی طرف رجو ع کر لینے میں کوئی مضائقہ نہیں یہ اللہ کی مقرر کردہ حدیں ہیں، جنہیں وہ اُن لوگوں کی ہدایت کے لیے واضح کر رہا ہے، جو (اس کی حدود کو توڑنے کا انجام) جانتے ہیں
Wa 'Idhā Ţallaqtumu An-Nisā' Fabalaghna 'Ajalahunna Fa'amsikūhunna Bima`rūfin 'Aw Sarriĥūhunna Bima`rūfin ۚ Wa Lā Tumsikūhunna Đirārāan Lita`tadū ۚ Wa Man Yaf`al Dhālika FaqadŽalama Nafsahu ۚ Wa Lā Tattakhidhū 'Āyāti Allāhi Huzūan ۚ Wa Adhkurū Ni`mata Allāhi `Alaykum Wa Mā 'Anzala `Alaykum Mina Al-Kitābi Wa Al-Ĥikmati Ya`ižukum Bihi ۚ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Anna Allāha Bikulli Shay'in `Alīmun
002-231 اور جب تم عورتوں کو طلاق دے دو اور ان کی عدت پوری ہونے کو آ جائے، تو یا بھلے طریقے سے انہیں روک لو یا بھلے طریقے سے رخصت کر دو محض ستانے کی خاطر انہیں نہ روکے رکھنا یہ زیادتی ہوگی اور جو ایسا کرے گا، وہ در حقیقت آپ اپنے ہی اوپر ظلم کرے گا اللہ کی آیات کا کھیل نہ بناؤ بھول نہ جاؤ کہ اللہ نے کس نعمت عظمیٰ سے تمہیں سرفراز کیا ہے وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ جو کتاب اور حکمت اُس نے تم پر نازل کی ہے، اس کا احترام ملحوظ رکھو اللہ سے ڈرو اور خوب جان لو کہ اللہ کو ہر بات کی خبر ہے
Wa 'Idhā Ţallaqtumu An-Nisā' Fabalaghna 'Ajalahunna Falā Ta`đulūhunna 'An Yankiĥna 'Azwājahunna 'Idhā Tarāđaw Baynahum Bil-Ma`rūfi ۗ Dhālika Yū`ažu Bihi Man Kāna Minkum Yu'uminu Billāhi Wa Al-Yawmi Al-'Ākhiri ۗ Dhālikum 'Azká Lakum Wa 'Aţharu Wa ۗ Allāhu Ya`lamu Wa 'Antum Lā Ta`lamūna
002-232 جب تم اپنیعورتوں کو طلاق دے چکو اور وہ اپنی عدت پوری کر لیں، تو پھر اس میں مانع نہ ہو کہ وہ اپنے زیر تجویز شوہروں سے نکاح کر لیں، جب کہ وہ معروف طریقے سے باہم مناکحت پر راضی ہوں تمہیں نصیحت کی جاتی ہے کہ ایسی حرکت ہرگز نہ کرنا، اگر تم اللہ اور روز آخر پر ایمان لانے والے ہو تمہارے لیے شائستہ اور پاکیزہ طریقہ یہی ہے کہ اس سے باز رہو اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے
Wa Al-Wālidātu Yurđi`na 'Awlādahunna Ĥawlayni Kāmilayni ۖ Liman 'Arāda 'An Yutimma Ar-Rađā`ata ۚ Wa `Alá Al-Mawlūdi LahuRizquhunna Wa Kiswatuhunna Bil-Ma`rūfi ۚ Lā Tukallafu Nafsun 'Illā Wus`ahā ۚ Lā Tuđārra Wa A-Datun Biwaladihā Wa Lā Mawlūdun Lahu Biwaladihi ۚ Wa `Alá Al-Wārithi Mithlu Dhālika ۗ Fa'in 'Arādā Fişālāan `An Tarāđin Minhumā Wa Tashāwurin Falā Junāĥa `Alayhimā ۗ Wa 'In 'Aradtum 'An Tastarđi`ū 'Awlādakum Falā Junāĥa `Alaykum 'Idhā Sallamtum Mā 'Ātaytum Bil-Ma`rūfi ۗ Wa Attaqū Allaha Wa A`lamū 'Anna Allāha Bimā Ta`malūna Başīrun
002-233 جو باپ چاہتے ہوں کہ ان کی اولا د پوری مدت رضاعت تک دودھ پیے، تو مائیں اپنے بچوں کو کامل دو سال دودھ پلائیں اِس صورت میں بچے کے باپ کو معروف طریقے سے انہیں کھانا کپڑا دینا ہوگا مگر کسی پر اس کی وسعت سے بڑھ کر بار نہ ڈالنا چاہیے نہ تو ماں کو اِس وجہ سے تکلیف میں ڈالا جائے کہ بچہ اس کا ہے، اور نہ باپ ہی کو اس وجہ سے تنگ کیا جائے کہ بچہ اس کا ہے دودھ پلانے والی کا یہ حق جیسا بچے کے باپ پر ہے ویسا ہی اس کے وارث پر بھی ہے لیکن اگر فریقین باہمی رضامندی اور مشورے سے دودھ چھڑانا چاہیں، تو ایسا کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں اور اگر تمہارا خیال اپنی اولاد کو کسی غیر عورت سے دودھ پلوانے کا ہو، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں بشر طیکہ اس کا جو کچھ معاوضہطے کرو، وہ معروف طریقے پر ادا کر دو اللہ سے ڈرو اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو، سب اللہ کی نظر میں ہے